پولیس کی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر کو گرفتار کرکے موٹر سائیکل پر لے جانے کی کوشش لیکن وہ کس طرح بچ کر نجی ٹی وی چینل کے دفتر جا پہنچے؟ جانئے

Oct 06, 2024 | 10:43 AM

لاہور (ویب ڈیسک) صوبائی دارلحکومت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے احتجاج کیا گیا، پولیس نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر کو گرفتار کرکے موٹر سائیکل پر لے جانے کی کوشش کی لیکن وہ بچ کر نجی ٹی وی چینل کے دفتر جا پہنچے۔

تفصیلات کے مطابق  پی ٹی آئی کارکنوں نے موٹر سائیکل سے اتار کر احمدخان بھچر کو  فرار کروا دیا، ملک احمد خان نے بتایا کہ دراصل جا ہی موٹرسائیکل پر رہے تھے، خالد نامی ایک ڈی ایس پی نے ریکی کی اور دوموریہ پل کے قریب سے پکڑا، موٹرسائیکل پر بٹھایا لیکن کچھ دیر بعد ہی کارکنان اور ساتھی آگئے، ہاتھا پائی ہوئی ، پھر وہاں سے نکلا اور بادامی باغ کی طرف گیا جہاں شیلنگ ہورہی تھی، لوگ اکٹھے تھے۔ 

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد رنگ روڈ سے ہوتا ہوا چینل کے دفتر آگیا جہاں پروگرام میں شرکت کا وعدہ تھا، تحریک انصاف اگر احتجاج کرلے اور بندے نہیں تو میڈم وزیراعلیٰ کو کنٹینرز کی ضرورت کیوں پیش آگئی؟ایک سوال کے جواب میں ملک احمد خان بھچر نے بتایا کہ میں لاہور میں موجود ہوں، یہاں تمام کارکنان نہتے ہیں، وزیرداخلہ کا پتہ نہیں لیکن لوگوں کے پاس جو شیل دکھائے گئے، وہ کارکنان نے پولیس سے چھینے ہیں، ہم اگر مینار پاکستان چلے بھی جاتے تو کیا ہوجانا تھا، اپنا احتجاج ریکارڈ کرواتے ۔

ان کامزید کہنا تھاکہ ہمیں اگر احتجاج کی اجازت دے دیتے، ایک گملہ بھی ٹوٹتا تو ہم ذمہ دار ہوتے، تین گھنٹے کا احتجاج ہوتا اور لوگ گھر چلے جاتے، یہ خود ہی انہوں نے ڈرامہ بنوایا، خود سمٹ کو سپوتاژ کررہے ہیں۔احتجاج ختم کرنےسے متعلق سوال پر ان کاکہناتھاکہ لوگوں کو اذیت تحریک انصاف نہیں ، حکومت دے رہی ہے جس نے کنٹینرستان بنا رکھا ہے ، ہم جارہے ہیں اور کوئی مقدمہ نہیں، گرفتار کرنا ہے تو کرلیں۔ 

ادھر پولیس نے مینار پاکستان کے قریب سے پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ کو گرفتار کرلیا۔ایوان عدل کے باہر مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ، کیا گیا، پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی، کچہری روڈ لاہور پر وکلاء نے احتجاج کیا، پتھراؤ سے ایک پولیس اہل کار زخمی ہوگیا۔لاہور پولیس نے مینار پاکستان کے قریب سے 2 وکیلوں اور ایک خاتون کو حراست میں لیا ہے، لاہور ہائیکورٹ اور ضلع کچہری کے باہر سے متعدد وکلاء کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

مزیدخبریں