لاہور (اپنے رپورٹر سے) شاعرِ مشرق، حکیم الامت علامہ محمد اقبال کا 147واں یوم پیدائش آج ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزار پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، جس میں کمانڈر سینٹرل پنجاب ریئر ایڈمرل اظہر محمود مہمان خصوصی تھے۔پاک بحریہ کے چاق و چوبند دستے نے مزار اقبال پر اعزازی گارڈ کے فرائض سنبھالے جبکہ پاکستان رینجرز پنجاب کا دستہ مزار پر اپنے فرائض سے سبکدوش ہو کر رخصت ہوگیا۔
۔
ریئر ایڈمرل اظہر محمود نے پاک رینجرز اور بحریہ کے دستوں کا معائنہ کیا۔گارڈز کی تعیناتی کے بعد قومی شاعر کے مزار پر امیرالبحر ایڈمرل نوید اشرف، پاک بحریہ کے افسران، سیلرز اور نیوی سویلینز کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔تقریب کے آخر میں مفکر پاکستان علامہ اقبال کو آخری سلام پیش کیا گیا جب کہ مہمانِ خصوصی نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کیے۔
مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 کو سیالکوٹ میں پید اہوئے تھے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم آبائی شہر اور لاہور سے حاصل کرنے کے بعد 1905 میں برطانیہ سے وکالت اور بعد میں جرمنی سے فلسفہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال نے 1910 میں وطن واپسی کے بعد شاعری کے ذریعے فکری اور سیاسی طور پر منتشر مسلمانوں کو خواب غفلت سے جگایا۔
سیاستدان کی حیثیت سے ان کا سب سے بڑا کارنامہ نظریہ پاکستان کی تشکیل ہے، یہی نظریہ بعد میں پاکستان کے قیام کی بنیاد بنا۔علامہ محمد اقبال کی شاعری نے ہندوستان کے مسلمانوں میں نئی روح پھونکی۔انہیں نوجوانوں سے بڑی امیدیں وابستہ تھیں، علامہ اقبال نے نوجوانوں کو شاہین اور عقاب جیسے القابات سے بھی پکارا۔
ان کی شاعری کے مجموعوں میں بانگ درا، زبور عجم، بال جبریل، ضرب کلیم، جاوید نامہ اور پیام مشرق مشہور ہیں۔مصورپاکستان علامہ اقبال 21 اپریل 1938 کو لاہور میں خالق حقیقی سے جا ملے، انہیں بادشاہی مسجد کے پہلو میں دفن کیا گیا۔