اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے عالمی درجہ بندی میں مسلسل پیچھے رہ گیا ہے، جس کا منفی اثر آن لائن شعبے خصوصاً فری لانسنگ پر نمایاں ہو رہا ہے۔
اوکلا کے سپیڈ ٹیسٹ گلوبل انڈیکس کے مطابق، اکتوبر 2024 میں پاکستان موبائل انٹرنیٹ کی رفتار میں 111 ممالک میں سے 100 ویں اور براڈ بینڈ سپیڈ میں 158 ممالک میں سے 141 ویں نمبر پر رہا۔انٹرنیٹ کی سست رفتاری کے باعث فری لانسرز کی آمدنی میں 70 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔ فری لانسرز کا کہنا ہے کہ سست رفتار انٹرنیٹ کے سبب اسائنمنٹس وقت پر مکمل نہیں ہو پا رہے، جس کی وجہ سے کئی پروفائلز معطل ہو گئی ہیں اور کلائنٹس کا اعتماد متاثر ہو رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق، انٹرنیٹ کی سست روی سے صرف فری لانسنگ ہی نہیں بلکہ دیگر شعبے بھی متاثر ہو رہے ہیں، جن میں ای کامرس، آن لائن تعلیم، اور ڈیجیٹل کمیونیکیشن شامل ہیں۔ماہرین کے مطابق، انٹرنیٹ سپیڈ میں بہتری کے بغیر ڈیجیٹل معیشت کی ترقی ممکن نہیں۔
فری لانسرز اور دیگر ڈیجیٹل پروفیشنلز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے اور رفتار میں اضافے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ عالمی معیار کے مطابق مسابقتی ماحول فراہم کیا جا سکے۔