توہینِ اسلام پر بدھ راہب کو سزا سنا دی گئی

Jan 10, 2025 | 06:34 PM

کولمبو (ڈیلی پاکستان آن لائن) سری لنکا کے ایک سخت گیر بدھ راہب گالگوداٹے گناناسارا کو اسلام کی توہین اور مذہبی نفرت پھیلانے پر 9 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ وہ معزول صدر گوٹابایا راجا پکسے کے قریبی اتحادی ہیں۔

بی بی سی کے مطابق کولمبو مجسٹریٹ کورٹ نے  2016 میں دیے گئے بیانات پر گناناسارا کو قصوروار ٹھہرایا۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب سری لنکا میں بدھ راہبوں کو شاذ و نادر ہی سزا دی جاتی ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب گناناسارا کو جیل بھیجا گیا ہے۔ ان  پر متعدد بار نفرت انگیز جرائم اور مسلم مخالف تشدد کے الزامات لگے ہیں۔

گناناسارا کو 2019 میں چھ سالہ قید کی سزا کے دوران صدارتی معافی ملی تھی۔ انہیں یہ سزا  عدالت کی بے حرمتی اور دھمکی دینے سے متعلق تھی۔ لیکن اب انہیں 2016 کی  ایک میڈیا کانفرنس میں اسلام کے خلاف توہین آمیز بیانات دینے کے الزام میں سزا دی گئی ہے۔ کولمبو مجسٹریٹ کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملک کے آئین کے مطابق تمام شہریوں کو ان کے مذہب سے قطع نظر آزادی کے مساوی حقوق حاصل ہیں۔

گناناسارا کو 1500 سری لنکن روپے (تقریباً 5 ڈالر) کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ اگر وہ جرمانہ ادا کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ان کی سزا میں ایک ماہ کا اضافہ ہوگا۔گناناسارا نے سزا کے خلاف اپیل دائر کی ہے تاہم عدالت نے حتمی فیصلہ آنے تک ضمانت پر رہا کرنے کی ان کی درخواست مسترد کر دی۔

گناناسارا سابق صدر گوٹابایا راجا پکسے کے قابل اعتماد ساتھی تھے۔ سابق صدر کو  2022 میں اقتصادی بحران کے دوران عوامی احتجاج کے بعد عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔ راجا پکسے کی صدارت کے دوران گناناسارا کو مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے قانونی اصلاحات پر ایک صدارتی ٹاسک فورس کا سربراہ بھی مقرر کیا گیا تھا۔ سنہ 2018 میں، گناناسارا کو عدالت کی بے حرمتی اور ایک گمشدہ سیاسی کارٹونسٹ کی اہلیہ کو دھمکانے کے الزام میں چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تاہم اس وقت کے صدر میتھری پالا سریسینا کی طرف سے معافی کے بعد وہ صرف نو ماہ جیل میں رہے۔ 

مزیدخبریں