لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر محکمہ داخلہ نے جیل ریفارمز ایجنڈا کے تحت منشیات کے جرائم میں ملوث اسیران کے بارے میں قواعد و ضوابط جاری کر دیئے ہیں۔
نئے قواعد کے مطابق پنجاب بھر کی جیلوں میں منشیات کے عادی افراد اور منشیات کا کاروبار کرنے والوں کیلئے الگ الگ بیرکس مختص کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب کی ہدایت پر منشیات کے عادی مجرمان کو بحالی کیلئے جیل ہسپتال میں جبکہ منشیات کے کاروبار اور ترسیل میں ملوث مجرمان کو الگ بیرکس میں رکھا جائے گا۔ اس طرح منشیات کے عادی یا فروخت میں ملوث مجرمان کا آپس میں اور دیگر تمام قیدیوں سے رابطہ منقطع کر دیا گیا ہے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ قواعد و ضوابط منشیات کے عادی مجرمان کی بحالی اور دیگر قیدیوں کو اس لعنت سے پاک رکھنے کیلئے بنائے گئے۔ قواعد میں درج ہے کہ جیل میں داخل ہونے والے ہر قیدی کے میڈیکل چیک اپ میں منشیات کے استعمال کا تعین کر کے الگ کیٹیگری میں رکھا جائے گا۔ منشیات کے عادی اور کاروبار میں ملوث مجرمان کی بیرک کو خصوصی سی سی ٹی وی کیمروں اور نگرانی کے آلات سے مانیٹر کیا جائے گا۔ اسی طرح جیل میڈیکل آفیسر روزانہ کی بنیاد پر منشیات میں ملوث اسیران کے بیرک کا دورہ کریگا اور منشیات کے عادی اسیران کا علاج اور کاؤنسلنگ محکمہ داخلہ کے ایس او پیز کے مطابق یقینی بنائی جائے گی۔ پنجاب بھر کی جیل انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ بعد از صحت یابی اسیران کو خاص طور پر تعلیمی کورسز اور ہنر سکھانے کے پروگرام میں شامل کیا جائے اور جیل عملہ کڑی نگرانی سے اس امر کو یقینی بنائے کہ کوئی قیدی دوبارہ منشیات کی لت میں نہ پڑے۔
محکمہ داخلہ نے ہدایت کی ہے کہ منشیات کے عادی اور فروخت میں ملوث اسیران کی اہل خانہ سے ملاقات کیلئے علیحٰدہ علیحٰدہ دن مقرر کیا جائے اور ملاقات کے بعد اسیران باقاعدہ جامع تلاشی اور سکیننگ کے بعد جیل میں ایک قطار کی صورت داخل ہوں۔ لواحقین کی جانب سے جمع کروائے گئے سامان کی انتہائی باریک بینی سے تلاشی اور سکیننگ کی جائے گی۔
قواعد و ضوابط میں کہا گیا ہے کہ منشیات کے جرائم میں ملوث اسیران کے PCO استعمال کیلئے بھی علیحدہ دن مقرر ہوگا اور اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ منشیات کے عادی اور منشیات بیچنے والے اسیران کا آپسی رابطہ نہ ہونے پائے۔ عدالتی پیشی کے موقع پر بھی منشیات کی ترسیل کو روکنے کیلئے قواعد و ضوابط میں درج ہے کہ عدالت پیشی کے بعد اسیران کی انچارج پولیس گارد کی موجودگی میں جامع تلاشی اور سامان کی سکیننگ ہوگی۔ اس دوران کسی بھی ممنوعہ شے کی برآمدگی پر انچارج پولیس گارد اور ملازمین کے خلاف کارروائی کیلئے پولیس حکام کو بمعہ ثبوت تحریر کیا جائے گا۔ منشیات برآمدگی کی صورت میں سپرٹنڈنٹ جیل ہر ماہ کریمنل جسٹس کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی یقینی بنائیں گے۔
جیل میں تعینات ماہر نفسیات اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو ہر ماہ جیل عملے کو منشیات کے اسیران کی بحالی کیلئے بہتر رویے بارے تربیت دیں گے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے ہدایت کی ہے کہ منشیات کی ترسیل میں ملوث اہلکاروں کے خلاف فوری FIR درج کر کے باقاعدہ قانونی کارروائی یقینی بنائی جائے۔ اسی طرح ہر جیل میں موجود مذہبی ٹیچر اسیران کی اخلاقی تربیت کیلئے ہر ماہ کا شیڈول جاری کرے اور اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ محکمہ جیل خانہ جات کو ہدایات کی گئی ہے کہ ہر جیل میں اسیران کی بحالی پر پیشرفت کا ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائے اور ہر 3 ماہ بعد جامع رپورٹ محکمہ داخلہ کو بھجوائی جائے۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے منشیات کے عادی اسیران کی بحالی کیلئے قواعد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔