محکمہ زکوٰۃ نے گزشتہ سال  کتنے ارب روپے مستحقین میں تقسیم کیے ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے

 محکمہ زکوٰۃ نے گزشتہ سال  کتنے ارب روپے مستحقین میں تقسیم کیے ۔۔؟ اہم ...
 محکمہ زکوٰۃ نے گزشتہ سال  کتنے ارب روپے مستحقین میں تقسیم کیے ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) محکمہ زکوٰۃ نے گزشتہ سال  کتنے ارب روپے مستحقین میں تقسیم کیے ۔۔؟ اس حوالے سے  اہم تفصیلات  سامنے آئی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ زکوٰۃ و عشر پنجاب نے گزشتہ مالی سال کے دوران 4 ارب روپے مستحقین زکوٰۃ میں تقسیم کیے-محکمہ ہر سال تقریباً 3لاکھ  مستحق زکوٰۃ غریب، نادار، بیوہ، یتیموں اور معذور افراد کو انتہائی شفاف طریقے سے برانچ لیس بینکنگ کے ذریعے بائیو میٹرک تصدیق کے بعد ان کے گھروں کے قریب مالی امداد فراہم کر رہا ہے۔ برانچ لیس بینکنگ کی خدمات پیپرا رولز کے مطابق اور پنجاب زکوٰۃ و عشر کونسل کی با ضابطہ منظوری سے شفاف طریقے سے حاصل کی گئی ہیں۔ مختلف برانچ لیس بینکنگ کمپنیاں بولی کے عمل میں حصہ لیتی ہیں اور کم سے کم بولی دہندہ برانچ لیس بینکنگ کمپنی کی خدمات حاصل کی جا تی ہیں اور منظور شدہ سروس چارجز ہی متعلقہ کمپنی کو ادا کیے جاتے ہیں۔محکمہ زکوٰۃ و عشر میں مستحقین زکوٰۃ کا انتخاب مقامی زکوٰۃ کمیٹیاں پنجاب زکوٰۃ و عشر ایکٹ2018ء کے مطابق کرتی ہیں اور ان کے استحقاق کی بھی ہر سال تجدید کی جا تی ہے۔ اس طرح غریب سے غریب تر افراد کو زکوٰۃ فنڈز کی ادائیگی ہوتی ہے۔ 
 محکمہ زکوٰۃ و عشر اپنے مستحقین کے ڈیٹا کی تصدیق کیلئے پنجاب سوشل پروٹیکشن اتھارٹی سے ڈیٹا شیئرنگ بھی کرتا ہے تا کہ ڈوپلیکیشن کا احتمال نہ رہے تا کہ ایک سائل ایک وقت میں صرف ایک ہی صوبائی محکمہ سے مالی امداد حاصل کر سکے۔ محکمہ زکوٰۃ و عشر پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے زکوٰۃ مانیٹرنگ اینڈ ایو لوایشن ڈیش بورڈ تیار کروا رہا ہے جس کی تکمیل حتمی مراحل میں ہے۔ اس ضمن میں محکمہ وفاقی حکومت کے زیر انتظام بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہے تا کہ محکمہ زکوٰۃ و عشر اپنے زکوٰۃ مانیٹرنگ اینڈ ایو لوایشن ڈیش بورڈ کے ذریعے نہ صرف بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ ڈیٹا شیئر نگ کر سکے بلکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے استفادہ کنندگان کے بارے میں بھی مکمل معلومات تک رسائی ہو تا کہ وفاقی اور صوبائی سطح پر ڈوپلیکیشن کا احتمال ہی پیدا نہ ہو۔جہاں تک سرکاری ملازمین کو زکوٰۃ فنڈ کی فراہمی کا تعلق ہے جن چند سرکاری ملازمین (جن میں محکمہ زکوٰۃ و عشر کا کوئی اہلکار شامل نہ ہے) نے گزارہ الاؤنس سے استفادہ کیا محکمہ نے ان تمام افراد سے مذکورہ رقم کی ریکوری کرتے ہوئے معاملہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی میں پیش کیا اور محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی میں محکمانہ کارروائی پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے مذکورہ آڈٹ پیرا کی ضابطہ بندی کی منظوری دی۔