چار سالہ بچی کو مسلسل الٹی اور پیٹ میں بھاری پن کی شکایت، ہسپتال میں ایسا انکشاف کہ ڈاکٹر بھی حیران رہ گئے
کھٹمنڈو (ڈیلی پاکستان آن لائن) نیپال میں ایک چار سالہ بچی کے معدے سے بالوں کی ایک بڑی گانٹھ جس میں دم جیسا اضافہ بھی تھا، نکالی گئی ہے۔ یہ معاملہ ڈاکٹروں کے لیے حیران کن تھا لیکن ایسے کیسز پہلے بھی آچکے ہیں۔ اس بیماری کو رپنزل سنڈروم کا نام دیا جاتا ہے۔
نیوز 18 کے مطابق چار سالہ بچی کو مسلسل الٹی، بھوک نہ لگنے، اور معدے میں بھاری پن کی شکایت تھی۔ بچی کے والدین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اس کے بال غیر معمولی طور پر گر رہے تھے۔ ان علامات کے پیش نظر اسے کھٹمنڈو کے تری بھون یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹ آف میڈیسن میں داخل کیا گیا۔
آپریشن کے دوران ڈاکٹروں نے بچی کے معدے میں بالوں کی ایک بڑی گانٹھ دیکھی، جس کے ساتھ ایک دم جیسا حصہ بھی موجود تھا۔ بچی کے والدین نے بعد میں یہ بتایا کہ وہ اپنے ہی بال کھانے کی عادت رکھتی تھی۔
رپنزل سنڈروم ایک نایاب طبی حالت ہے جس میں مریض اپنے معدے یا چھوٹی آنت میں بالوں کی بڑی گانٹھ بنا لیتا ہے۔ اس کا نام مشہور پریوں کی کہانی کے کردار "رپنزل" کے نام پر رکھا گیا ہے، جو اپنے لمبے بالوں کی وجہ سے مشہور تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ کھائے گئے بال معدے میں جمع ہو کر گانٹھ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں جو بھوک کی کمی، پیٹ میں درد، الٹی اور وزن کم ہونے جیسی علامات کا باعث بنتے ہیں۔
اس بیماری کا علاج عموماً سرجری کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس میں معدے یا آنت سے بالوں کی گانٹھ نکالی جاتی ہے۔ تاہم علاج کا نفسیاتی پہلو بھی انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔