بنکاک (ویب ڈیسک) تھائی لینڈ کی پولیس نے مبینہ طور پر 9 بدھ بھکشوؤں (مذہبی رہنماؤں) کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے ، پھر اُن سے پیسے بٹورنے کے لیے تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کرکے بلیک میل کرنیوالی خاتون کو گرفتار کرلیا تاہم اس ملزمہ کی مزید شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران پولیس حکام نے بتایا کہ خاتون نے کم از کم نو بدھ بھکشوؤں کو بلیک میل کر کے اُن سے بھتہ وصول کیا۔پولیس کا خیال ہے کہ خاتون نے اِن مذہبی رہنماؤں سے گذشتہ تین برس کے دوران تقریباً 385 ملین بھت (لگ بھگ ایک کروڑ 20 لاکھ امریکی ڈالر) وصول کیے۔
پولیس ترجمان نے بتایا کہ تفتیش کاروں نے خاتون کے گھر کی تلاشی لی تو انھیں وہاں سے 80 ہزار سے زائد تصاویر اور ویڈیوز ملیں جنھیں وہ مبینہ طور پر بدھ بھکشوؤں کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کرتی تھیں۔پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حالیہ معاملہ پہلی بار جون 2025 کے وسط میں اُن کے نوٹس میں اُس وقت آیا جب انھیں معلوم ہوا کہ ایک بدھ بھکشو اس خاتون کی جانب سے لگاتار بلیک میل کیے جانے اور پیسے وصول کیے جانے کے بعد رہبانیت چھوڑ کر کہیں اور منتقل ہو گئے۔
پولیس نے بتایا کہ اس خاتون کا رہبانیت چھوڑ جانے والے بدھ بھکشو سے مئی 2024 میں ’تعلق‘ قائم ہوا تھا، بعدازاں خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس تعلق کی وجہ سے اس کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی اور اسی بنیاد پر اس نے بدھ بھکشو سے ستر لاکھ بھات (تھائی لینڈ کی کرنسی) سے زیادہ کا مطالبہ کیا تاکہ بچے کی پرورش پر اٹھنے والے اخراجات پورے کیے جا سکیں۔
اس کیس کی تفتیش کے دوران ہی پولیس کو معلوم ہوا کہ خانقاہ سے منسلک دیگر بدھ بھکشوؤں نے بھی متعدد مواقع پر اس خاتون کو رقم ٹرانسفر کی تھی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے دعویٰ کیا کہ یہ اس خاتون کا طریقہ واردات تھا جسے مختلف بھکشوؤں کے خلاف اپنایا گیا تھا، خاتون نے مختلف افراد سے بلیک میلنگ کے ذریعے حاصل ہونے والی رقم کا کچھ حصہ آن لائن جوا کھیلنے میں بھی استعمال کیا، جب انھوں نے رواں ماہ کے آغاز میں خاتون کے گھر کی تلاشی لی تو انھیں وہاں سے خاتون کے زیر استعمال رہنے والے موبائل ملے جن میں سے 80 ہزار سے زیادہ ایسی تصاویر اور ویڈیوز برآمد ہوئیں جنھیں خاتون نے راہبوں کو بلیک میل کرنے کے لیے استعمال کیا تھا۔
خاتون کو بھتہ خوری، منی لانڈرنگ اور چوری کا سامان وصول کرنے سمیت متعدد الزامات کا سامنا ہے۔