بم برساتے ہوائی جہازوں کو بمباری سے روکنے کیلئے عرب ملک کے بچوں نے ایسا طریقہ اپنالیا کہ جان کر آپ بھی اس انوکھی سوچ کی داد دینے پر مجبور ہوجائیں گے

دمشق (مانیٹرنگ ڈیسک) شام کے شہر الیپو پر روس اور امریکا کی فضائی بمباری نے شہر کی کوئی عمارت سلامت نہیں چھوڑی اور ان خوفناک فضائی کارروائیوں میں سینکڑوں معصوم شہری بھی لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ عالمی برادری تو الیپو کے بدقسمت شہریوں کی مدد کے لئے کچھ نہیں کرسکی مگر اس شہر کے معصوم بچوں نے آسمان سے برستی آگ سے بچنے کے لئے اپنی مدد آپ کے تحت نوفلائی زون قائم کردیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے شامی صحافی رامی جراح نے بتایا کہ الیپو شہر کو جنگی جہازوں کی بمباری سے بچانے کے لئے بچے شہر میں جگہ جگہ ٹائر جلارہے ہیں جن کا دھواں فضا میں سیاہ بادلوں کی صورت میں بلند ہورہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ حکمت عملی کسی حد تک کامیاب ثابت ہورہی ہے کیونکہ فضا میں سیاہ دھویں کے گہرے بادلوں کی وجہ سے جنگی طیاروں کے لئے زمین پر اہداف کو دیکھنا مشکل ثابت ہورہا ہے۔
رامی جراح نے بتایا کہ شہر میںا بھی بھی تقریباً اڑھائی لاکھ سویلین پھنسے ہوئے ہیں اور ان کی جانوں کو ایک جانب زمین پر جاری جنگ سے خطرہ ہے تو دوسری جانب فضا سے جنگی طیاروں کی بمباری ان کے لئے موت کا پیغام ثابت ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ الیپو کے باسیوں کو عالمی برادری موت سے بچانے میں ناکام ہوچکی ہے جبکہ ان بے کس لوگوں کے لئے خود بھی کچھ کرنا ممکن نہیں۔ ایسی صورت میں بچوں نے ایک حل نکالا اور ٹائروں کو جلا کر شہر کے آسمان کو دھویں سے بھردیا ہے۔ معصوم بچوں کی یہ کوشش اب الیپو کے باسیوں کی جانیں بچانے کے لئے امید کی واحد کرن نظر آرہی ہے۔