وہ تنظیم جس نے 105 لڑکیوں کو خودکش بمبار بنا دیا، یہ داعش نہیں بلکہ ۔۔۔

وہ تنظیم جس نے 105 لڑکیوں کو خودکش بمبار بنا دیا، یہ داعش نہیں بلکہ ۔۔۔
وہ تنظیم جس نے 105 لڑکیوں کو خودکش بمبار بنا دیا، یہ داعش نہیں بلکہ ۔۔۔

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

یونڈے(مانیٹرنگ ڈیسک) بوکو حرام نامی شدت پسند تنظیم افریقی ممالک میں اسی طرح خوف کی علامت بنی ہوئی ہے جیسے داعش شام اور عراق میں۔ نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ بوکوحرام اب تک150خواتین سے خودکش حملے کروا چکی ہے ۔ راحیلہ آموس(Rahila Amos)نامی ایک نائیجیرین خاتون کو بھی بوکوحرام نے خودکش حملے کی تربیت دی تھی۔ رپورٹ کے مطابق راحیلہ نے بتایا کہ شدت پسند تنظیم نے ہمیں سکھایا کہ کس طرح اپنی لباس کے نیچے بغلوں میں بم چھپا کر لیجانے ہیں۔ انہوں نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ دشمن کی گردن پیچھے کی طرف سے کاٹنی چاہیے ، اس سے وہ زیادہ مزاحمت نہیں کر پاتا اور جلدی ہلاک ہو جاتا ہے۔

اسامہ پیسوں کو غیرملکی کرنسی اور سونے کی شکل میں محفوظ کرنا چاہتے تھے، سی آئی اے کا دعویٰ
رپورٹ کے مطابق بوکوحرام مغربی افریقہ میں مساجد، چرچ، سکولوں اور بازاروں میں خودکش حملے کرکے اب تک ہزاروں شہریوں کو قتل کر چکی ہے۔ اور اب اس نے اغواءکی گئی خواتین کو بھی خودکش حملہ آور بنا دیا ہے۔ جون 2014ءسے اب تک شدت پسند تنظیم ان میں سے 150خواتین سے خودکش حملے کروا چکی ہے۔ پہلی خاتون خودکش حملہ آور نے نائیجیریا میں فوج کی بیرکوں کو نشانہ بنایا تھا۔ افریقی ملک کیمرون میں رواں سال کے آغاز سے اب تک 22خواتین خودکش حملے کر چکی ہیں۔ کیمرون کے وزیربرائے کمیونیکیشن عیسیٰ تکیروما بکارے(Issa Tchiroma Bakary) کا کہنا ہے کہ ”خواتین خودکش حملہ آور وں کو پہچاننا اور پکڑنا بہت مشکل ہے۔ جب کوئی لڑکی آپ کی طرف بڑھ رہی ہوتی ہے تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ اس نے اپنی لباس میں بم چھپا رکھا ہے۔ فوجی بھی محض شک کی بنیاد پر ہر خاتون پر گولی نہیں چلا سکتے۔“