ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی عمارتیں طیاروں کی وجہ سے زمین بوس نہیں ہوئیں بلکہ۔۔۔ 15 سال بعد ایسی ویڈیو منظر عام پر آگئی کہ بالآخر پول کھل گیا، پوری دنیا دنگ رہ گئی

ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی عمارتیں طیاروں کی وجہ سے زمین بوس نہیں ہوئیں بلکہ۔۔۔ 15 سال ...
ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی عمارتیں طیاروں کی وجہ سے زمین بوس نہیں ہوئیں بلکہ۔۔۔ 15 سال بعد ایسی ویڈیو منظر عام پر آگئی کہ بالآخر پول کھل گیا، پوری دنیا دنگ رہ گئی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں ہونے والے نائن الیون کے واقعے نے پوری دنیا ہی بدل کر رکھ دی ہے لیکن دنیا کے معروف انجینئرز یہ بات ماننے کو تیار نہیں کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر جہاز ٹکرانے سے گرا۔انجینئرز امریکہ کے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کے ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ سے متفق نہیں جس میں جہازوں کا ٹکرانا ہی عمارتوں کے گرنے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

گمشدہ ملائیشین طیارے کے پائلٹ نے پرواز سے قبل اپنی دوست شادی شدہ خاتون کو واٹس ایپ پر کیا پیغام بھیجا؟ ایسا انکشاف منظر عام پر کہ سارا معاملہ ہی اُلٹ ہوگیا، تفتیش کرنے والے بھی حیران رہ گئے

انجینئرز کا موقف ہے کہ جہازوں کے ٹکرانے سے ٹاورز اس طرح زمیں بوس نہیں ہو سکتے بلکہ ممکنہ طور پر ان میں بم نصب کرکے انہیں گرایا گیا تھا۔ اب انجینئرز کے اس موقف کی تائید میں ایک ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے۔ یہ ویڈیو ان انجینئرز جیسی تھیوری کے حامل افراد نے ہی تیار کی ہے جو اب انہوں نے آن لائن پوسٹ کر دی ہے۔ یہ تحقیقاتی ویڈیو واقعے کا 15سال تجزیہ کرنے کے بعد تیار کی گئی ہے۔ اس میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی تیسری بلڈنگ کو بھی موضوع بحث بنایا گیا ہے جو 11ستمبر کو شام کے اوقات میں گری، حالانکہ دیگر دو ٹاورز، جن سے جہاز ٹکرائے تھے، وہ اس سے 6گھنٹے پہلے ہی مسمار ہو چکے تھے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے ٹاور جہاز ٹکرانے اور جہاز کے ایندھن سے لگنے والی آگ کے باعث گرے۔ لیکن اس ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی عمارتیں کسی بھی قسم کی آتشزدگی اور جہازوں کی ٹکر کی شدت برداشت کرنے کے لیے بنائی گئی تھیں اور ان دونوں صورتوں میں ان کے متعلقہ حصے کو تو نقصان پہنچ سکتا تھا، پوری عمارتیں اپنے پیروں پر زمیں بوس نہیں ہو سکتیں۔

رپورٹ کے مطابق سٹیون جونز، رابرٹ کورول، انتھونی زمبوٹی اور ٹیڈ والٹرو دیگر انجینئرز کے اس گروپ کا حصہ ہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ ٹاورز کو امریکی حکومت نے خود گرایا۔ اس گروپ میں شریک انجینئرز کی تعداد میں روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ یہ انجینئرز اب تک نائن الیون کے واقعے کی جعلسازی پر کئی تحقیقات کر چکے ہیں جن میں ثابت کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ خودساختہ تھا۔