مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی ، ترکی نے احتجاجاً بنگلہ دیش سے اپنا سفیر واپس بلالیا

انقرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنماءمطیع الرحمان نظامی کو پھانسی دیئے جانے پر احتجاجاً ترکی نے اپنا سفیر بنگلہ دیش سے واپس بلالیا۔
ترک نیوز ایجنسی ’انتولیا‘ کے مطابق پاکستان کیساتھ1971ءکی جنگ آزادی کے سلسلے میں دانشوروں کو پھانسیاں دیئے جانے کے سلسلے میں منگل کی رات کو مطیع الرحمان نظامی کوڈھاکہ جیل میں پھانسی دی گئی تھی ، ترک حکومت کے فیصلے کے بعد ڈھاکہ میں موجود ترکی کے سفیر ڈیورم اوزترک جمعرات کی شام کو وطن واپس پہنچ جائیں گے ۔
خبررساں ایجنسی کے مطابق ترک وزارت خارجہ پہلے ہی پھانسی کی شدید الفاظ میں مذمت کرچکی ہے اور کہاہے کہ اس پر یقین نہیں آتا، مطیع الرحمان نظامی ایسی سزا کے حقدار نہیں تھے ۔ یادر ہے کہ 73سالہ سابق وزیرمطیع الرحمان نظامی سینئر اپوزیشن رہنماءاور پانچویں شخص ہیں جنہیں پھانسی دی گئی ۔ ترکی نے گزشتہ سال مصری رہنماءمحمدمرسی کی سزا پر بھی سخت ردعمل دیاتھا جوکہ مصر کا قریبی اتحادی بھی ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیاہے کہ وہ اپنا کردار اداکریں جبکہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ انسانیت سوزسلوک ہے لیکن سفیر کو واپس بلانے کی کوئی بات نہیں کی ۔