چیئرمین نیب کیلئے جسٹس (ر) جاوید اقبال کا نام فائنل کرلیا: خورشید شاہ

سکھر (ڈیلی پاکستان آن لائن)حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے باہمی مشاورت کے بعد چیئر مین نیب کے لئے پی ٹی آئی اور متحدہ کی جانب سے دئیے گےے نام ردکرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی جانب سے نامزد جسٹس جاوید اقبال کے نام کو فائنل کرلیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئر مین نیب کے تقرر موجود دور میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، اس حوالے سےمتحدہ اور جماعت اسلامی سمیت تمام جماعتوں سے رابطہ کیا اورتمام جماعتوں سے مشاورت کی۔ چیئرمین نیب کے عہدے پر ایماندار آدمی ہونا چاہیے، اسی لئے باہمی مشاورت کے بعد جسٹس (ر) جاوید اقبال کا نام چیئرمین نیب کیلئے دے دیا گیا ہے۔جسٹس (ر) جاوید اقبال کے نام پر ہم نے حکومت کو قائل کیا اور تھوڑی دیر قبل ایک فون کال پر اس حوالے سے مشاورت بھی ہوئی۔ اب تک چیئرمین نیب کی تقرری کے لئے حکومت سے چار ملاقاتیں ہوچکی ہیں جبکہ آج آخری تاریخ تھی اس لیے نام دینا ضروری تھا۔ آنے والے وقت میں چیئرمین نیب کا عہدہ بہت اہم ہے۔پیپلز پارٹی کی جانب سے تجویز کردہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نئے چیرمین نیب سپریم کورٹ کے سینیر ترین جج رہے ہیںاور وہ ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ بھی رہے۔جسٹس(ر)جاوید اقبال 2فروری 2000 کو چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ بنے جبکہ 28اپریل 2000 کو سپریم کورٹ کے جج بنائے گئے۔انہیں9مارچ2007ءکوسپریم کورٹ کاقائم مقام چیف جسٹس بنایاگیا۔
قبل ازیں حکومت کی جانب سے چیرمین نیب کے لیے تین نام دیئے گئے تھے جن میں آفتاب سلطان، جسٹس (ر) رحمت جعفری اور جسٹس (ر) چوہدری اعجاز شامل تھے جبکہ اپوزیشن نے جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر، جسٹس (ر) جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد کے نام چیرمین نیب کے لئے تجویز کئے تھے۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کی مدت ملازمت میں چند روز باقی رہ گئے اور وہ الوداعی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔