بھارتی فوج کا ظلم جاری ،مقبوضہ وادی میں2 نوجوانوں کو لشکر طیبہ کے مجاہد قرار دیکر شہید کر دیا ،احتجاج کرنے پر16سالہ طالب علم عامر وانی سمیت مزید 3کشمیری شہید ،پوری وادی میں فسادات پھوٹ پڑے

سری نگر(ڈیلی پاکستان آن لائن)مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کا ظلم و ستم اور بربریت کا سلسلہ دراز ہو گیا ،2نہتے کشمیریوں کو لشکر طیبہ کا مجاہد قرار دے کر شہید کرنے کے بعد قابض فوج احتجاج کرنے والے کشمیری حریت پسندوں پر پل پڑی ،16سالہ کمسن طالب علم عامر نذیر وانی سمیت مزید 3حریت پسند کشمیریوں کو شہید کر دیا، 5 بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر پوری وادی میں احتجاج ،مظاہرے اور جھڑپیں 30افراد شدید زخمی،ضلع پلوامہ میں قابض فوج کی اضافی نفری تعینات ،بڈگام اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل سروس معطل، پدگام پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں قابض بھارتی فوج نے 2کشمیریوں کو لشکر طیبہ کے مجاہدین قرار دے کر شہید کر دیا جس کے بعد پوری وادی میں ہنگامے اور احتجاج شروع ہو گیا ،بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر سینکڑوں افرادٹولیوں کی شکل میں سڑکوں پر نکل آئے اور قابض بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے خلاف شدید احتجاج شروع ہو گیا ،بھارتی فوج نے مشتعل مظاہرین پر سیدھی فائرنگ کر دی جس سے بیگم باغ کاکہ پورہ کا رہائشی 16سالہ کمسن طالب علم عامر نذیر وانی ولد نذیر احمد وانی سینے میں گولی لگنے سے شہید ہو گیا۔
عامر وانی کی شہادت کی اطلاع ملنے کے ساتھ ہی پوری وادی میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی اور ہزاروں کشمیری نوجوانوں کی قابض فوج سے جھڑپیں شروع ہو گئی جس سے مزید 2کشمیر جام شہادت نوش کر گئے ۔مقبوضہ وادی کے کئی اضلاع میں صورتحال اور جھڑپوں کا سلسلہ رات گئے تک جاری ہے جبکہ ضلع پلوامہ میں قابض فوج نے اضافی نفری تعینات کر دی گئی ہے ،کشیدہ صورتحال کے پیش نظر بڈگام اور بانہال کے درمیان چلنے والی ٹرین سروس بھی معطل ہو گئی جبکہ کئی علاقوں میں انٹر نیٹ سروس اور موبائل سروس بھی بند کر دی گئی ہے ۔دوسری طرف بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ 55راشٹریہ رائفلز اور سپیشل آپریشن گروپ ایس او جی نے خفیہ اطلاع پر پڈگام پورہ اور اونتی پورہ میں مجاہدین کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو ایک گھر میں موجود جنگجوؤں نے قابض فوج پر خود کار ہتھیاروں سے حملہ کر دیا ،قابض فوج کی جوابی فائرنگ سے لشکر طیبہ کے مجاہدین محمد شفیع عرف احسان اور جہانگیر احمد گنائی عرف سیف اللہ شہید ہو گئے ،دونوں مجاہد ین بھارتی فوج پر حملوں میں ملوث تھے ۔
نہتے کشمیریوں کی شہادت کی اطلاع ملنے پر پوری وادی میں حالات ایک بار پھر انتہائی کشیدہ ہو گئے ہیں ،قابض فوج نے احتجاجی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے روایتی درندگی اور بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سیدھی فائرنگ کے ساتھ آنسو گیس ،لاٹھی چارج اور پلیٹ گن سے اندھا دھند گولیاں برسانا شروع کر دیں ۔قابض فوج کی جانب سے خود کار ہتھیاروں سے کی جانے والی فائرنگ سے 16سالہ معصوم اور کم سن طالب علم عامر نذیر وانی سینے میں گولی لگنے سے موقع پر ہی شہید ہو گئے ،عامر وانی کی شہادت نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور فسادات نے پوری وادی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ہزاروں کشمیری نوجوان بھارتی فوج کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ،بڑھتے ہوئے احتجاج کو دیکھ کر بد حواس ہوتی بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 2کشمیری شہید ہو گئے جبکہ مجموعی طور پر وادی میں ایک ہی روز میں شہید ہونے والوں کی تعداد 5تک جا
پہنچی ۔
یاد رہے کہ بھارتی فوجی سربراہ جنرل بپن راوت نے مقبوضہ وادی میں کشمیری حریت پسندوں کے خلاف سخت کارروائی کی دھمکی دی تھی ۔ بھارتی نجی چینل ’’انڈیا ٹی وی ‘‘ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 5کشمیریوں کی شہادت کے بعد آزادی پسند کشمیری سڑکوں پر ہیں ،لاٹھی چارج ،آنسو گیس ،پلیٹ گن اور خود کار ہتھیاروں سے کی جانے والی سیدھی فائرنگ اور 5 کشمیریوں کی شہادت کے بعد بھی آزادی پسندوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے اور کئی گھنٹے سے وہ مسلسل سڑکوں پر ہاتھوں میں پاکستانی پرچم تھامے آزادی کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے ۔دوسری طرف کٹھ پتلی حکومت کی پولیس فورس کے مقامی سربراہ نے دعویٰ کیا ہے کہ پلوامہ میں شہید ہونے والے 23سالہ جلال الدین نامی کشمیری فوج کی فائرنگ سے نہیں بلکہ عامر نذیر وانی کی شہادت کے بعد دوران احتجاجدل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوا ۔مقبوضہ کشمیر میں 5کشمیریوں کی شہادت کے بعد شروع ہونے والے فسادات کے بعد کٹھ پتلی حکومت نے سیکیورٹی وجوہات کو بنیاد بناتے ہوئے وسطی کشمیر کے بڈگام اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل سروس معطل کردی ہے۔ریلوے عہدے دار کا کہنا تھا کہ بڈگام سے بانہال براستہ سری نگر، پلوامہ اور قاضی گنڈ چلنے والی ریل سروس کو آج سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر معطل کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ قابض فوج نے 4روز قبل بھی نازنین پورہ ترال میں 2کشمیری نوجوانوں کو حزب المجاہدین کے کمانڈر قرار دے کر شہید کر دیا تھا ،بھارتی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ شہید ہونے والا ایک نوجوان ترال کے علاقے کا رہائشی عاقب عرف مولوی تھا جبکہ دوسرانوجوان پاکستانی تھا تاہم اس کی شناخت اور نام کا پتا نہیں چل سکا تھا ۔