ہیلی کاپٹر حادثہ ، طالبان نے نیا دعویٰ کردیا، ویڈیو بھی جاری

لندن (نیوزڈیسک) گلگت کے قریب نلتر کے مقام پر حادثے کا شکار ہونے والے پاک آرمی کے ہیلی کاپٹر کے متعلق دفاعی اور فضائی ماہرین واضح کرچکے ہیں کہ یہ تکنیکی خرابی کی بنا پر حادثے کا شکار ہوا لیکن طالبان کی طرف سے اسے اپنا ’کارنامہ‘ قرار دینے کا پراپیگنڈا جاری ہے۔
برطانوی جریدے ”میل آن لائن“ کے مطابق طالبان کی طرف سے ایک ویڈیو ’ثبوت‘ کے طور پر جاری کی گئی ہے جس میں نقاب پوش جنگجو ایک راکٹ لانچر کی نمائش کرتے نظر آتے ہیں اور دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے اسی طرح کا ایک راکٹ لانچر استعمال کرتے ہوئے پاک فوج کے MI-17 ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا۔ ویڈیو میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تین کلومیٹر کے فاصلے سے چلائے گئے راکٹ نے ہیلی کاپٹر کے ٹیل روٹر کو نشانہ بنایا۔ ویڈیو کے آغاز میں اردو زبان میں لکھے گئے پیغام میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹر کو طالبان نے نشانہ بنایا۔
واضح رہے کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد بھی طالبان کی طرف سے جاری کئے گئے بیان میں ذمہ داری قبول کی گئی تھی جسے تجزیہ کاروں کی طرف سے لایعنی اور بے بنیاد قرار دیا گیا تھا۔ اب جاری کی گئی ویڈیو میں بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ دکھائے گئے راکٹ لانچر سے ملتے جلتے ہتھیار سے ہیلی کاپٹر کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ کوئی بھی ایسی چیز ویڈیو کا حصہ نہیں جسے کسی بھی قسم کا ثبوت قرار دیا جا سکے۔
نلتر سانحے میں ناروے کے سفیر لائف ایچ لاسن اور فلپائن کے سفیر ڈومنگو ڈی لوسیناریو ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ملائیشیا اور انڈونیشیا کے سفیروں کی بیگمات بھی جاں بحق ہوئیں۔ پاک آرمی کے دو پائلٹوں سمیت تین افراد بھی اس حادثے میں شہید ہوئے تھے۔