جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے درمیان ایک ارب 65 کروڑ روپے کے تحائف کے تبادلے کا انکشاف
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پانامہ پیپرز کا مقدمہ سپریم کورٹ میں زیرسماعت ہے جہاں پاکستان تحریک انصاف، وزیراعظم میاں نواز شریف اور ان کے خاندان کے باہمی ’تحائف‘ کا معاملہ بھی اٹھا چکی ہے۔ ایسے میں خودتحریک انصاف کے سرکردہ رہنماءجہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے متعلق ایسا انکشاف سامنے آ گیا ہے کہ عمران خان کو بھی خفت کا سامنا کرنا پڑ جائے گا۔
اگر پاکستان کل آسٹریلیا سے میچ ہار گیا تو ۔۔۔پاکستانی کرکٹ شائقین کے لیے سب سے خطر ناک خبر آگئی
انگریزی اخبار دی نیوز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ”شریف خاندان پر تحائف کے الزامات عائد کرنے والی پی ٹی آئی کے اہم ترین رہنماءجہانگیرترین اور ان کی فیملی نے بھی 2009ءسے 2013ءکے درمیان 5سالوں میں ایک دوسرے کو 1ارب 64کروڑ 70لاکھ روپے کے تحائف دیئے ہیں۔“اس چشم کشا انکشاف سے عمران خان کے حکمران خاندان پر لگائے گئے رقوم کے ایسے ہی تبادلوں کے الزامات کی قلعی کھل گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خواہ ایسی ٹرانزیکشنز 100فیصد قانونی ہوں لیکن جیسا کہ عمران خان خود بارہا کہہ چکے ہیں کہ رقوم کی ایسی ٹرانزیکشنز کا اخلاقی پہلو متنازعہ ہوتا ہے اوراس کی جانچ پڑتال ضروری ہوتی ہے۔کیا اب عمران خان جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے متعلق بھی ایسی ہی جانچ پڑتال کروائیں گے؟ پی ٹی آئی کے الزامات کے مطابق شریف خاندان نے 2009ءسے 2012ءتک 4سالوں میں ایک دوسرے کو 51کروڑ روپے مالیت کے تحائف دیئے، جبکہ جہانگیر ترین اور ان کے خاندان وہی طریقہ استعمال کرتے ہوئے ایک دوسرے کو اس سے تین گنا سے زائد مالیت کے تحائف دیئے اور اپنی دولت کو ہم آہنگ کیا۔
ایٹمی طاقت، سمندر کے نیچے سے ایٹمی میزائل مارنے کی صلاحیت اور اب ابابیل کا کامیاب تجربہ
اس خبر پر ردعمل کے لیے جب ’دی نیوز‘ نے جہانگیر ترین سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ”ٹیکس دہندہ کے طور پر میرا ریکارڈ بہترین ہے اورمیرے خاندان میں ایک دوسرے کو جتنے تحائف دیئے گئے وہ میری ٹیکس سٹیٹمنٹ میں ظاہر کیے گئے ہیں۔مجھے ان میں سے کچھ چھپانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ تمام ٹرانزیکشنز قانونی تھیں۔“انہوں نے مزید کہا کہ ”پاکستانی قوانین کے تحت ایسے تحائف کا تبادلہ بالکل معمول کی بات ہے۔ یہ تمام تحائف میرے اور میرے بچوں کے ٹیکس ریکارڈ میں واضح کیے گئے ہیں جو خود اپنے آزادانہ کاروبار کر رہے ہیں۔“جب ان سے ایسی ٹرانزیکشنز کے اخلاقی پہلو کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ”میں ٹیکس چوری پر یقین نہیں رکھتا اور میری ٹیکس ریٹرنز میرے شفاف ریکارڈ کی گواہی دیتی ہیں۔“واضح رہے کہ عمران خان کی طرف سے 20جنوری کو پریس کانفرنس میں اور بعدازاں بھی کئی مواقع پر شریف خاندان کی ایسی ہی ٹرانزیکشنز کا تمسخر اڑایا گیا ہے اور اسے ان کی کرپشن کے ثبوت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔جبکہ 21 جنوری کو زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں تک اپنا میسج پہنچانے کے لیے انگریزی کی بجائے اردوزبان کا سہارا لیا اور اپنی ایک ٹوئیٹ میں لکھاکہ ’’بیٹے نے باپ کو دیا، باپ نے بیٹے کو دیا، بیٹی نے دادی کو پاس کردی ، دادی نے واپس۔ ۔ ۔ ناظرین کھیل دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا ہے‘‘۔
بیٹے نے باپ کو دیا
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 20, 2017
باپ نے بیٹی کو دیا،
بیٹی نے دادی کو پاس کر دی
دادی نے واپس۔ ۔ ۔
ناظریں کھیل دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔