بجلی کی نئی قیمتیں لائف لائن صارفین کیلئے ٹیرف 4.78روپے یونٹ مقرر

    بجلی کی نئی قیمتیں لائف لائن صارفین کیلئے ٹیرف 4.78روپے یونٹ مقرر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی  کے اعلان کے بعد  لائف لائن صارفین کے لیے بجلی کا ٹیرف 4 روپے 78 پیسے مقرر کردیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 100یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی نرخ 9 روپے 37 پیسے فی یونٹ مقرر کئے  گئے۔ اس کے علاوہ  100 یونٹ استعمال کرنے والے پروٹیکٹیڈ صارفین کے لیے 8 روپے 52 پیسے مقرر کئے  گئے،200 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے پروٹیکٹیڈ صارفین کے لیے 11 روپے 51 پیسے فی یونٹ مقرر کئے  گئے۔      300 یونٹ استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹیڈ صارفین کے لیے بجلی کا ٹیرف 34 روپے 3پیسے فی یونٹ، تین سو یونٹ استعمال کرنے والے نان پروٹیکٹیڈ  ٹی او یوصارفین کے لیے بجلی کے نرخ 48 روپے 46 پیسے فی یونٹ مقرر ہوئے ہیں۔ گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی اوسط قیمت  31 روپے 63 پیسے فی یونٹ، کمرشل صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 62 روپے 47 پیسے اورجنرل سروسز کے لیے بجلی کے نرخ 49 روپے 48پیسے فی یونٹ مقرر ہوگئے۔ اسی طرح صنعتوں کے لیے بجلی کے یونٹ 40 روپے 51 پیسے فی یونٹ، زرعی صارفین کے لیے بجلی کا ٹیرف 34 روپے 58 پیسے فی یونٹ مقرر کیا گیا ہے۔ آزاد کشمیر اور پبلک لائٹنگ کے لیے بجلی کا ٹیرف 32 روپے 69 پیسے فی یونٹ مقرر کیا گیا، بجلی کا اوسط قومی ٹیرف 37 روپے64 پیسے فی یونٹ مقرر ہوگئے۔  بی ون صنعتی صارفین کے لیے بجلی کی نرخ 40 روپے 3پیسے فی یونٹ مقرر کردیئے  گئے، بی ون صنعتی صارفین آن پیک کیٹگریز کے لیے  بجلی کے نرخ44 روپے 59 پیسے فی یونٹ، بی ون آف پیک صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 37 روپے 47 پیسے فی یونٹ مقرر کئے  گئے۔ اس کے علاوہ بی ٹو صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخ42  روپے 37 پیسے فی یونٹ، بی ٹو آن پیک صارفین کے لیے 44 روپے 51 پیسے فی یونٹ اور بی ٹو آف پیک صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 41 روپے 5 پیسے فی یونٹ مقرر ہوگئے۔ اعلان کے بعد بی تھری صارفین کے لیے بجلی کے نرخ44 روپے 51پیسے فی یونٹ، بی  فور صنعتی صارفین کے لیے بجلی کے نرخ 44 روپے51 پیسے فی یونٹ اور صنعتوں کے لیے عارضی بجلی سپلائی  کے لیے نئے نرخ 51روپے 92 پیسے فی یونٹ مقرر کئے  گئے۔

نئی قیمتیں 

مزید :

صفحہ اول -