امریکی محکمہ خارجہ کی سابق ملازمہ نے لاکھوں ڈالر چوری کرلیے، لیکن کیا طریقہ اختیار کیا کہ کئی سال پکڑی نہ جاسکی؟

واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی محکمہ خارجہ کی سابق بجٹ تجزیہ کار لیویٹا المیوٹی فیئرر نے ادارے سے چھ لاکھ 57 ہزار ڈالر سے زائد کی رقم غبن کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔ 64 سالہ ملزمہ نے مارچ 2022 سے اپریل 2024 تک چیف آف پروٹوکول کے دفتر میں اپنے عہدے کے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے 63 چیکس اپنے اور ایک قریبی شخص کے نام کیے۔
فوکس نیوز کے مطابق فیئرر نے کویک بکس اکاؤنٹ کے ذریعے اس فراڈ کو چھپانے کی کوشش کی۔ وہ چیکس پر اپنا نام درج کرکے پرنٹ کرتی، پھر کویک بکس میں وینڈر کا نام ڈال دیتی تاکہ اصل وصول کنندہ کا پتہ نہ چل سکے۔
لیویٹا فیئرر، جو لیویٹا بریزووک کے نام سے بھی جانی جاتی ہیں، نے حکومتی املاک کی چوری کے جرم میں گُناہ کا اعتراف کر لیا ہے۔ انہیں 18 ستمبر کو سزا سنائی جائے گی جس میں زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔ معاہدے کے تحت، انہیں چوری کی گئی پوری رقم حکومت کو واپس کرنی ہوگی۔