جمعہ الوداع کی فضیلت و اہمیت!

جمعہ الوداع کی فضیلت و اہمیت!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ماہِ رمضان کی برکتوں اور رحمتوں کو سمیٹنے والے عاشقانِ رسولِ عربی ؐ رمضان المبارک کے آخری عشرہ کا بالخصوص انتظار کرتے ہیں، اعتکاف کا اہتمام کرتے ہیں اور شبِ قدر کو پا لینے کی حسین خواہش کو اپنے دل میں سمائے رکھتے ہیں اورانتہائی خشوع خضوع کیساتھ جمعۃ الوداع ادا کرنے کا اہتمام کرتے ہیں۔پروردگارِعالم کی ذاتِ پاک نے بعض دنوں کو دنوں پر اور بعض راتوں کو راتوں پربہت زیادہ فضیلت عطا فرمائی ہے تاکہ امت مسلمہ اپنے دلوں کی سیاہی کو دھو ڈالے اور اللہ کی بارگاہِ مقدس میں سرخرو ہوسکے۔جمعۃ المبارک وہ خاص دن ہے کہ جس کو باقی دنوں پر خصوصی طور پر فضیلت وبزرگی بخشی گئی۔جمعۃ المبارک کو“سید الایام”یعنی تمام دنوں کا سردار کہا اور مانا جاتا ہے اور اس کی وجہء تسمیہ یہ بتائی جاتی ہے کہ اسی دن اللہ تعالیٰ کے حکم سے ابْو البشرسیدنا حضرت آدم علیہ السلام کے اجزائے تخلیق جمع کیے گئے۔اور ایک دوسری روایت میں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اس روز زمانہ جاہلیت میں قریش قصی بن کلاب کے ساتھ جمع ہوا کرتے تھے۔زمانہء جاہلیت میں جمعۃ المبارک“یوم العروبہ”بھی کہا کرتے تھے۔

ماہ رمضان المبارک کا آخری جمعہ، جمعتہ الوداع بہت افضل جمعہ ہے بہت زیادہ فضیلت والا جمعہ ہے جس طرح ماہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کثرت سے کی جاتی ہے بلکہ جمعتہ الوداع کو جس قدر کثرت سے عبادت کی جائے اس کی کئی سو گنا فضیلت و عظمت ہے عبادت گزار فیض یاب ہوتا ہے۔ مختلف آیات، درود شریف جن کا احادیث میں ذکر ہے ان کی ادائیگی ان آیات کی برکت سے گھر میں غیبی خزانوں سے مال و زر آنا شروع ہوتا ہے۔ رمضان المبارک کے آخری عشرے کے ساتھ آخری جمعہ یعنی جمعتہ الوداع نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اس کو ہاتھ سے نہ جانے دیں اللہ تعالیٰ نے موقعہ دیا ہے عبادت کریں جس قدر ذکر الٰہی کرسکیں کریں بڑی برکت ہے۔عام حالات میں بھی جمعہ کا دن مبارک ہے لیکن ماہ صیام میں خاص طور پر اس دن کی فضیلت بہت زیادہ ہوجاتی ہے۔

حضرت ابو درداسے روایت ہے کہ حضور نبی کریم ؐنے ارشاد فرمایا کہ“جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود شریف پڑھا کروبے شک (جمعہ کادن)مشہود ہے اس دن میں فرشتے حاضر ہوتے ہیں جو کوئی مجھ پر درود پڑھتا ہے اْس کا درود مجھے پیش کیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ(آدمی)اس سے فارغ ہو ٰ انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضورِ اقدس نے ارشاد فرمایا کہ“جمعہ کے دن اوررات میں چوبیس گھنٹے ہوتے ہیں،کوئی گھنٹہ ایسا نہیں گزرتا کہ جس میں اللہ تعالیٰ جہنم سے چھ لاکھ آدمی آزاد نہ کرتا ہو،جن پر جہنم واجب ہوگئی تھی۔ (نزہۃ المجالس،جلد اول، صفحہ107)۔ حضرت سلمان فارسی ؓ سے روایت ہے کہ اقٓائے نامدارﷺ نے ارشادفرمایاکہ“جوشخص جمعہ کے دن نہائے اور جس قدر ہوسکے پاکی حاصل کرے اور تیل لگائے یا اپنے گھر کی خوشبو لگائے، پھر نمازِ جمعہ کیلئے (مسجد کی طرف)چل پڑے۔

صحیح بخاری کی ایک روایت میں آیا ہے حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا وہ بہترین دن جس پر سورج طلوع ہوا جمعہ کا دن ہے اسی دن حضرت آدمؑ کو تخلیق کیا گیا، اسی دن جنت میں داخل کیے گئے اور اسی دن وہاں سے نکالے گئے قیامت وقوع نہیں ہوگی مگر جمعہ کے دن۔اس سے عیاں ہوتا ہے کہ بروز جمعہ اسلامی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے اس دن میں سب سے اہم کام جو ہمیں کرنا ہے وہ مسجد جاکر نماز جمعہ ادا کرنا۔ نماز جمعہ مردوں کے لیے فرض عبادت کی حیثیت ہے۔

حضرت جابرؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا“جو شخص اللہ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو اس پر جمعہ کے دن جمعہ پڑھنا فرض ہے سوائے مریض کے، مسافر کے، عورت، بچے یا غلام کے جو شخص کھیلنے اور تجارت میں بے پرواہ ہو اللہ بھی اس سے بے پرواہ ہوجاتا ہے اللہ تعالیٰ بے نیاز تعریف کرنے والا ہے۔”اس سے پتا چلتا ہے جمعہ اپنی نماز جمعہ کے اعتبار سے بہت عظمت کا حامل ہے اور سوائے شرعی عذر کے جمعہ کو چھوڑ دینا انسان کیلئے محرومی کا سبب ہے کیونکہ اس سے بڑی فیوض و برکات حاصل ہوتی ہیں۔ جمعہ کے دن ایک خاص گھڑی ہوتی ہے جس میں انسان کی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔

حضرت ابوہریر ہ ؓ سے روایت ہے رسول اللہؐ نے جمعہ کے دن کا ذکر کرتے ہوئے ارشاد فرمایا“اس میں ایسی گھڑی ہے کہ جس مسلمان بندہ کو وہ میسر آجائے اور وہ کھڑا ہوا نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اللہ سے جس چیزکا سوال کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے ضرور عطا فرما دیتا ہے۔”اور آپ نے اپنے ہاتھوں سے اس کا مختصر ارشاد فرمایا“بہت لمبا طویل وقت نہیں ہوتا بلکہ وہ ایک مختصر سی گھڑی ہوتی ہے۔

مسلم کی ایک حدیث کے مطابق“وہ گھڑی امام مسجد کے منبر پر بیٹھنے سے نماز جمعہ کے ختم ہونے تک ہے۔

ترمذی کی حدیث کے مطابق“یہ گھڑی عصر سے لیکر سورج غروب ہونے تک تلاش کی جائے۔

معلوم ہوا دواوقات خاص طور سے جمعہ کے یوم اہم ہیں جن میں اللہ تعالیٰ کا ذکر اور عبادت کی جانی چاہیے۔ نماز جمعہ یا جمعتہ الوداع کے علاوہ کچھ اور کام بھی بروز جمعہ و جمعتہ الوداع خاص اہتمام سے کیے جانے چاہئیں ان میں سب سے پہلی چیز طہارت و پاکیزگی کا اہتمام، غسل کرنا۔

حضرت ابو سعید خدری سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا“جمعہ کا غسل ہر بالغ شخص پر واجب ہے ”اس سے اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے علاوہ ازیں مسواک اور خوشبو کا استعمال بھی کیا جانا چاہیے۔

حضرت ابو سعید خدری کہتے ہیں کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ رسولﷺ نے فرمایا کہ“ہر بالغ کیلئے ہر جمعہ کے دن نہانا ضروری ہے اور یہ کہ مسواک کرے اور یہ کہ اگر میسر ہو تو خوشبو لگائے۔”

حضرت سلمان فارسی کہتے ہیں کہ نبیﷺ نے فرمایا کہ“جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے اور جس قدر اس کے امکان میں ہو طہارت کرے پھر تیل لگائے یا اپنے گھرکی خوشبو استعمال کرے اس کے بعد نماز جمعہ کیلئے نکلے اور دو آدمیوں کے درمیان مسجد میں بیٹھے تو تفریق نہ کرے (یعنی درمیان میں سے انھیں نہ کاٹے) پھر جس قدر اس کی قسمت میں ہو نماز پڑھے پھر جس وقت امام خطبہ پڑھنے لگے تو خاموش رہے تو اس کے وہ گناہ جو اس جمعہ اور پچھلے جمعہ کے درمیان ہوئے بخش دیے جاتے ہیں۔

چونکہ یہ ماہ رمضان المبارک ہے لہٰذا اس کا ہر جمعہ عام جمعہ سے بہت فضیلت والا ہے علاوہ ازیں جمعتہ الوداع یعنی ماہ صیام کا آخری جمعہ ہاتھ سے نہ جانے دیں، اس جمعتہ الوداع پر غربت بھی ہمیشہ کیلئے الوداع کہتی ہے جس طرح آیات، نماز، درود شریف کی کثرت ثابت کرتی ہے فیض حاصل ہوگا برکت آئے گی غربت دور ہوگی۔

٭٭٭

مزید :

ایڈیشن 1 -