مریخ پر بھی جاندار رہتے تھے لیکن وہ کیسے ختم ہوئے ؟سائنسدانوں نے نا قابل یقین دعویٰ کردیا

نیویارک (نیوز ڈیسک) امریکا میں نظریاتی فزکس کے ایک ماہر نے دعویٰ کیا ہے کہ سیارہ مریخ پر بھی کبھی ایک دنیا آباد تھی جسے خلائی مخلوق کے ایٹمی حملے نے تباہ و برباد کردیا۔
مزیدپڑھیں:امیر دبئی کا لندن میں 114 لگژری گاڑیوں، عملے کیلئے شاندار عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ
آربیٹل ٹیکنالوجیز کے سائنسدان ڈاکٹر جان برینڈن برگ نے اپنے ایک حالیہ مقالے میں لکھا ہے کہ مریخ ایٹمی دھماکے سے تباہ ہونے والی تہذب کی مثال پیش کرسکتا ہے۔ ان کی تھیوری کی بنیاد سرخ سیارے کے ماحول میں تابکار آئسوٹوپ زی نان 129 اور اس کی سطح پر تابکار یورینیم اور تھوریم کی بھاری مقدار کی موجودگی پر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مریخ پر بھی کبھی زمین کی طرح درخت اور جانور ہوا کرتے تھے اور وہاں قدیم مصر سے ملتی جلتی دو تہذیبیں بھی آباد تھیں۔ ان کا خیال ہے کہ مریخ کی تہذیبوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے لئے کسی تیسری ذہین خلائی تہذیب میں ان پر ایٹمی حملہ کیا۔
انہوں نے اپنی تحقیق میں مریخ پر حملے کو موجودہ دور کے ہائیڈروجن بم کے حملے سے ملتا جلتا قرار دیا ہے۔ ڈاکٹر برینڈن برگ کے ناقدین کا کہنا ہے کہ مریخ پر پائے جانے والی تابکاری کی وجہ قدرتی عناصر ہیں اور یہ تابکاری مریخ کے علاوہ بھی خلا کے متعدد حصوں میں پائی جاتی ہے۔ برینڈن برگ کی تحقیق عنقریب ایک کتاب "Death on Mars" کی صورت میں شائع کی جارہی ہے۔