امریکہ طالبان معاہدے سےخطے میں مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ ۔۔۔مفتی کفایت اللہ نے بڑی پشین گوئی کر دی

امریکہ طالبان معاہدے سےخطے میں مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ ...
امریکہ طالبان معاہدے سےخطے میں مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ ۔۔۔مفتی کفایت اللہ نے بڑی پشین گوئی کر دی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشین(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علما اسلام  ف کےمرکزی رہنمامفتی کفایت اللہ نےکہاہے کہ کرونا وائرس سے کہیں زیادہ خطرناک’عمران خان وائرس‘ ہے،موجودہ حکومت ایک کٹی اور جلی ہوئی لاش ہے جس کا کوئی پرزہ ٹھیک نہیں ہے،ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث ملک کا ہر شعبہ بدحالی کی جانب گامزن ہے،خود کو دنیا کی سپر پاور سمجھنے والا امریکہ داڑھی اور پگڑی والوں کے سامنے جھکنے پر مجبور ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مفتی کفایت اللہ کا کہنا تھا کہ  طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ امریکہ کی شکست اور طالبان کی جیت ہے، سائنس اور ٹیکنالوجی میں اپنے آپ کو خداکہنے والا امریکہ  اور خود کو دنیا کی سب سے بڑی ایٹمی ٹیکنالوجی سے لیس سپر پاور سمجھنے والا بالآخر طالبان کے سامنے جھک کرافغانستان سے اپنا بوریا بستر باندھنے اورفوجی انخلا پر مجبور ہواہے۔انہوں نے کہا کہ طالبان اور امریکہ کے درمیان امن معاہدہ اس صدی کی سب سے بڑی خبر ہے،امن معاہدے سے پاکستان سمیت خطے میں مثبت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں لیکن شرط یہ ہے کہ امریکہ مستقبل میں اس معاہدے کی پاسداری کرے اور ماضی کے برعکس اس امن معاہدے پر مکمل عمل در آمد کرے۔مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ اس وقت ملک میں مولانا فضل الرحمان ہی عملی طور پر اپوزیشن کا کردار ادا کررہے ہیں،اگر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ہمارے ساتھ ایک صفحہ پر آکر حقیقی طور پر اپوزیشن کا کردار ادا کرتی تو موجود حکومت ایک ماہ بھی برسر اقتدار نہیں رہ سکتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ایک کٹی اور جلی ہوئی لاش ہے ،اس کا کوئی پرزہ ٹھیک نہیں ہے،سلیکٹڈ حکومت 18 ماہ میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، ملک میں ایک ایسی حکومت قائم کردی گئی جس کا ہر پرزہ ابتر حالت کا شکار ہے، ناقص معاشی پالیسیوں کے باعث ہر شعبہ بدحالی کی جانب گامزن ہے، اس حکومت سے ہرآدمی پریشان ہے۔انہوں نےکہا کہ چائنہ کے لوگ خداکو نہیں مانتے لیکن جب کرونا وائرس آیا انہوں نے خداکو مانا بھی اورپریشان ہوکر ان کا  وزیراعظم مسجد بھی گیاجبکہ ہمارے ملک میں برسر اقتدار کٹھ پتلی وزیراعظم اسلامی اقدار سے مبرا اور یورپی ایجنڈا پر عمل پیرا ہے،  کرونا وائرس سے کہیں زیادہ خطرناک عمران خان وائرس  ہے ۔