سندھ اسمبلی،فوڈ اتھارٹی بل 2016ء کی مختلف ترامیم کے ساتھ منظوری

سندھ اسمبلی،فوڈ اتھارٹی بل 2016ء کی مختلف ترامیم کے ساتھ منظوری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ اسمبلی نے بدھ خوراک سے متعلق ایوان کی مجلس قائمہ کی رپورٹ پیش کئے جانے کے بعد سندھ فوڈ اتھارٹی بل 2016ء کی مختلف ترامیم کے ساتھ منظوری دیدی۔منظور کئے جانے والے بل میں ایم کیوا یم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد کی جانب سے تجویز کردہ بعض ترامیم کو بھی شامل کرلیا گیا۔ سینئر وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے اس بل کو مفاد عامہ کے لئے انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے تحت صارفین کو فراہم کئے جانے والی اشیاء کے معیار اورحفظان صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جاسکے گا اور اس پر نظر رکھی جاسکے گی۔ منظور کئے جانے والے بل کے تحت اگر کوئی شخص کھانے پینے کی ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت میں ملوث پایا گیا اسے 6ماہ قید یادس لاکھ روپے جرمانے یا پھر دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جاسکیں گی۔ اسی طرحا اگر کوئی شخص ناقص معیار کی حامل کھانے پینے کی کسی شے کی تیاری، فروخت، اسکے ذخیرہ اور درآمدات و برآمدات میں ملوث پایا گیا تو اسے بھی 6ماہ قید یا دس لاکھ روپے جرمانے یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جاسکیں گی۔قانون کے مطابق اگر کسی مضر صحت کھانے پینے کی شے سے کوئی متاثر ہوا تو اس ضمن میں ذمہ دار شخص کو 6ماہ قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھگتنا ہوگی۔ اسی طرح اگر کوئی دکاندار کسی خریدار کو جعلی گارنٹی لکھ کر دے گا اسے بھی 6ماہ قید اور پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکے گا علاوہ ازیں کھانے پینے کی اشیاء سے متعلق غلط بیانی، ان پر درج عبارت میں رد و بدل کرے گا وہ بھی قابل تعزیر ہوگا اور فوڈ سیفٹی آفیسر ان کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کرنے کے مجاز ہوں گے اس حوالے سے بھی مختلف سزائیں اور جرمانوں کی شرح مقرر کردی گئی ہے۔ایوان میں بل کی منظوری سے قبل وزیر پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے اسٹنڈنگ کمیٹی برائے فوڈ کی جانب سے بل کے حوالے سے رپورٹ پیش کی جس کے بعد مرحلہ وار اس بل کی منظوری دی گئی اس موقع پر ایم کیو ایم کے سردار احمد کی جانب سے پیش کردہ بعض ترامیم میں بھی شامل کرلی گئیں جن کی ایوان سے منظوری لی گئی۔ ترمیم کے تحت اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کو بھی سندھ فوڈ اتھارٹی کا رکن بنادیا گیا ہے جبکہ سندھ اسمبلی کے تین ارکان بھی اس کے ممبر ہوں گے۔ پہلے بل میں صرف کمشنر کراچی کا نام بطور ممبر شامل کیا گیا تھا لیکن بعد میں ترمیم کے ذریعے بل میں یہ بات شامل کرلی گئی کہ اتھارٹی کا چیئرمین کسی بھی کمشنر کو بلاسکتا ہے۔ سندھ فوڈ اتھارٹی کے چیئرمین وزیر خوراک سندھ، کنوینئر سکریٹری خوراک ہوں گے جبکہ ارکان میں صحت، تعلیم، زراعت و لائیو اسٹاک اور بلدیات کے سکریٹری شامل ہیں۔