مردان میں ضلع کچہری خودکش دھماکہ ،ایک سال پورا
مردان (بیورورپورٹ) ضلع کچہری خودکش دھماکے کا ایک سال مکمل ہوگیا وکلاء نے بلیک ڈے کے طورپر منایا، عدالتوں سے احتجاجاً بائیکاٹ کیاگیاشہداء کے لئے قرآن خوانی جبکہ تعزیتی ریفرنس میں صوبائی اور مرکزی حکومت پرشدید تنقیدکی گئی گذشتہ سال 2ستمبر کو ضلع کچہری مردان میں خودکش حملے کے نتیجے میں 3وکلاء سید اکبر خان مہمند ،یوسف علی شاہ اور الیاس ایڈوکیٹ سمیت پندرہ افراد شہید جبکہ 58زخمی ہوگئے تھے ہفتہ کے روز واقعے کا ایک سال مکمل ہونے پروکلاء نے بلیک ڈے منایا بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں اور عدالتوں سے بائیکاٹ کیاگیا اس موقع پر شہداء کے لئے فاتحہ خوانی اورقرآن خوانی کی گئی اور تعزیتی ریفرنس میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہا رکیاگیا تعزیتی ریفرنس میں ماتحت عدلیہ کے جج صاحبان ،ضلع ناظم حمایت اللہ مایار ،نائب ناظم اسد علی کشمیری ،خیبر پختون خوا بار کونسل کے ارکان ، پشاور ہائی کورٹ بار کے صدرارباب عثمان خان،پشاوربار کے صدر فضل واحد خان ،صوابی بار کے صدردانیال خان،تخت بھائی بار کے صدر قمر زمان خان،وائس چیئرمین بار کونسل سریرخان سابق جج خالد محمود خان سمیت دیگر اضلاع کے وکلاء رہنماؤں نے کثیرتعداد میں شرکت کی اور وکلاء برادری سے مکمل یکجہتی کااظہا رکیا مردان بار میں منعقدہ ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدراسلام وردگ ،جنرل سیکرٹری زربادشا ہ خان، ارباب عثمان خان ،خالد محمود خان ،عاقل خان،زاہد مہمند، ایس آپریشن عبدالرؤف بابراورد یگر مقررین نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف ہم میدان میں کھڑے ہیں دہشت گرد اپنی مذمو م عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے وکلاء جمہوریت اور ملک کی حفاظت کے لئے سیکورٹی اداروں کے شانہ بشانہ ہیں انہوں نے شہداء کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا اورکہاکہ ہر سال اس دن کو عقیدت اور احترام سے منایاجائے گا تعزیتی ریفرنس میں ایک قرارداد میں کہاگیاکہ ایک سال گزرنے کے باجود صوبائی اورمرکز ی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو کسی قسم کا پیکج نہیں دیا ہے صوبائی حکومت نے شہداء کے لئے 25لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا تاہم ابھی تک اس سے بھی شہداء کے لواحقین محروم ہیں ۔