گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران بنگلہ دیش پہنچنے والے 2 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو اس وقت کہاں اور کس حال میں رکھا گیا ہے؟ تفصیلات جان کر ہر مسلمان کانپ اُٹھے

گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران بنگلہ دیش پہنچنے والے 2 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو اس ...
 گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران بنگلہ دیش پہنچنے والے 2 لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو اس وقت کہاں اور کس حال میں رکھا گیا ہے؟ تفصیلات جان کر ہر مسلمان کانپ اُٹھے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک) میانمار میں حکومتی سرپرستی میں فوج اور بودھ دہشت گرد روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کر رہے ہیں۔ ہزاروں مردوخواتین اور بچے جاں بحق ہو چکے اور ہزاروں خواتین کی عصمت دری ہو چکی ہے۔ لاکھوں لوگ میانمار سے فرار ہو کر جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ بنگلہ دیش میں بھی ان لٹے پٹے روہنگیا مسلمانوں کی حالت ایسی ابتر ہے کہ جان کر روح کانپ جائے۔

سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کے کیمپوں میں مقیم روہنگیا مسلمان بھوک سے بلبلا رہے ہیں۔ اکثر وہ لوگ آپس میں روٹی اور پانی کے لیے لڑتے نظر آتے ہیں۔ 

خواتین اور بچے سڑکوں پر گاڑیوں کے شیشے کھٹکھٹا کر اور کیمپوں میں آنے والے صحافیوں کے لباس پکڑ کر کھانے کی بھیک مانگتے ہیں۔ ان کیمپوں میں ان کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ایک کی جگہ پر درجنوں لوگ رہ رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق اب تک 2لاکھ 90ہزار سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش پہنچ چکے ہیں اور ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ان لوگوں کے لیے کیمپوں میں کھانے پینے کی اشیاءاور ادویات کا انتہائی فقدان ہے اور وہ شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

یو این ایچ سی آر کے ترجمان ویویان تان کا کہنا تھا کہ ”کیمپوں میں گنجائش سے کہیں زیادہ لوگ آ چکے ہیں۔ اس کے باوجود کیمپوں کے اندر تو ہم اپنی طرف سے بھر پور کوشش کر رہے ہیں کہ انہیں اشیائے خورونوش پہنچائی جائیں لیکن پناہ گزیں دوسرے علاقوں تک پھیلے ہوئے ہیں اور ہم ہر جگہ نہیں جا سکتے۔“