رشوت کا الزام، اینٹی کرپشن نے پٹواری نوناریاں کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا
لاہور (اپنے نمائندے سے) 1 لاکھ روپے تشوت لینے کے الزام میں محکمہ اینٹی کرپشن نے موضع نوناریاں کے پٹواری ظفر عباس شاہ کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔ جبکہ متعدد مرتبہ نوٹس جاری کرنے کے باوجود پٹواری اینٹی کرپشن کے دفتر حاضری نہیں دے سکا جس پر انوسٹی گیشن آفیسر نے پٹواری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کردی۔ محکمہ اینٹی کرپشن میں آنیوالے متاثرہ شہری فیصل شہزاد نے انوسٹی گیشن آفیسر شاہ رخ خان نیازی کے کمرہ میں جاکر شدید احتجاج کیا او مطالبہ کیا کہ پٹواری ظفر عباس شاہ کو متعدد مرتبہ نوٹس جاری ہوچکے ہیں جس پر ہر تاریخ کو ہم تو حاضر ہوتے ہیں مگر پٹواری غیر حاضر ہوتا ہے اور آپ کا سٹاف اس کی مزید تاریخیں دے رہا ہے۔ مذکورہ پٹواری کے خلاف 1 لاکھ روپے تشوت لینے کے الزام میں مقدمہ درج کیا جائے اسی دوران شہری نے ”روزنامہ پاکستان“ سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پٹواری ظفر عباس شاہ نے اس کے باپ کی جانب سے ملنے والی وراثتی 2 کنال اراضی کی فرد برائے ملکیت جاری کرنے کیلئے 1 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا تھا جس پر مجھے 3 ماہ چکر لگوانے کے بعد 1 لاکھ پوری رشوت وصول کی اور بعد ازاں اس کو فرد برائے ملکیت جاری کی چونکہ وہ اس وقت مجبور تھا اور اپنی بہن کی شادہ پر پیسے لگانے تھے جس کی وجہ پٹواری کو 1 لاکھ روپے رشوت دینا پڑی، شہری نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو 4 ماہ قبل درخواست دی جس کی تحقیقات شاہ رخ نیازی کررہے ہیں۔ شہری کے دفتر میں شدید احتجاج کرنے اور ریکارڈ ملاحظہ کرنے ائے الزام عائد کیا کہ پٹواری ظفر عباس شاہ نے اس کے باپ کی جانب سے ملنے والی وراثتی 2 کنال اراضی کی فرد برائے ملکیت جاری کرنے کیلئے 1 لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کیا تھا جس پر مجھے 3 ماہ چکر لگوانے کے بعد 1 لاکھ پوری رشوت وصول کی اور بعد ازاں اس کو فرد برائے ملکیت جاری کی چونکہ وہ اس وقت مجبور تھا اور اپنی بہن کی شادہ پر پیسے لگانے تھے جس کی وجہ پٹواری کو 1 لاکھ روپے رشوت دینا پڑی، شہری نے ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کو 4 ماہ قبل درخواست دی جس کی تحقیقات شاہ رخ نیازی کررہے ہیں۔ شہری کے دفتر میں شدید احتجاج کرنے اور ریکارڈ ملاحظہ کرنے اوور پٹواری کی جانب سے غیر حاضر ہونے کی وجہ سے انوسٹی گیشن آفیسر نے بھی مذکورہ پٹواری کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی سفارش کردی۔