ہائیکورٹ کی ہدایت پر ڈاکٹروں کی مختلف تنظیموں اور حکومت میں مذاکرات شروع
لاہور (جنرل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کی ہدایات پر ڈاکٹروں کی مختلف تنظیموں اور حکومت میں باقاعدہ مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے۔ سروس سٹرکچر سمیت دیگر معاملات پر مذاکرات گزشتہ روز 14 رکنی کمیٹی میں سول سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں ہوئے جن میں دونوں اطراف سے تین نکات پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔ تاہم مذاکرات کا دوسرا راﺅنڈ آئندہ 72 گھنٹوں میں ایوان وزیراعلیٰ میں ہوگا جو 18 رکنی کمیٹی میں ہوگا۔ گزشتہ روز ہونے والے مذاکرات میں تین نکات پر اتفاق ہوا ہے کہ جن میں سروس سٹرکچر، مریضوں کو صحت کی سہولیات کی فراہمی، ڈاکٹروں کی شکایات کے ازالہ کے لئے طریقہ کار اور مالی فوائد کے تعین کو کیسے حل کیا جائے گا۔ یہ طے کرلئے گئے ہیں۔ ان تین نکات پر آئندہ کمیٹی میں سینیٹر اسحاق ڈار، سینیٹر پرویز رشید اور زاہد حامد کو شامل کیا جائے گا۔ یہ اجلاس آئندہ 72 گھنٹوں کے اندر ہوگا۔ گزشتہ روز ہونے والے مذاکراتی اجلاس میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی طرف سے نمائندگی کے لئے ڈاکٹر اظہار چودھری، ڈاکٹر ابرار اشرف اور ڈاکٹر تنویر انور، پنجاب میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کی نمائندگی کے لئے سروسز ہسپتال کے شعبہ ای این ٹی کے سربراہ پروفیسر محمد امجد، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی طرف سے ڈاکٹر عامر بندیشہ، ڈاکٹر ابوبکر اور ڈاکٹر ناصر عباس شریک ہوئے جبکہ حکومت کی نمائندگی وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی خواجہ سلیمان رفیق کے علاوہ سیکرٹری صحت، قانون، فنانس اور پراسیکیوشن شریک ہوئے جس میں 3 نکات پر اتفاق کرتے ہوئے آئندہ اجلاس کے لئے ایجنڈا تیار کرلیا گیا۔ مذاکرات کے دوران حکومتی ٹیم کی طرف سے گرمی پیدا ہوئی جسے سی ایم اے ڈاکٹر اظہار چودھری نے ٹھنڈا کیا۔ بعدازاں ان کی ڈیمانڈ پر آئندہ مذاکرات میں تین اہم حکومتی شخصیات کو شامل کیا گیا۔