بجٹ کے نمایاں خدوخال
* PM آفس لے لئے نئی گاڑیوں کی خرید پر پابندی
*بجلی کے غیر رجسٹرڈ صارفین پر 5فیصدسیلز ٹیکس
* گوادر ہورٹ کو شمالی علاقوں سے جوڑنے کے لئے موٹر وے
*تاجر وں کو ٹیکس نیٹ پر 400فی ٹن ایکسائز ڈیوٹی
* SRO کلچر کا خاتمہ کے لئے کمیٹی تشکیل
* سیلز ٹیکس16 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دیا گیا
* ترقیاتی بجٹ 360 ارب سے بڑھا کر 540 ارب کر دیا گیا
* پنشن میں 10 فیصد اضافے کی منظوری ، تین ہزار سے بڑھا کر پانچ ہزار کر دی گئی
* سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا
* 25سال سے کم عمر پوسٹ گریجوایٹ نوجوانوں کو 10 ہزار ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا
* نوجوانوں کیلئے آسان شرائط پر ایک سے پانچ لاکھ روپے کے قرضے دئیے جائیں گے
* کم آمدنی والوں کیلئے تین مرلہ سکیم شروع کی جائے گی
* دودھ کی تمام مصنوعات پر جی ایس ٹی کی چھوٹ ختم
* رمضان المبارک کیلئے دو ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا جائے گا
* رمضان المبارک میں یوٹیلٹی سٹورز پر اشیاءسستی کی جائیں گی
* وزیراعظم قرض حسنہ سکیم شروع کی جائے گی
* ملک بھر میں جمعہ اور اتوار بازار لگائے جائیں گے
* رواں مالی سال تھری جی لائسنس کی شفاف نیلامی کی جائے گی
* ملک میں نوکریوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے
* سگریٹس پر ایکسائز ڈیوٹی بڑھا دی گئی
* چھوٹے کاروبار کیلئے ایک سے 20 لاکھ روپے کے قرضے، مارک اپ 8 فیصد وصول کیا جائے گا
* پاکستان ریلوے کو کارپوریشن میں تبدیل کیا جائے گا
* ریلوے کا بجٹ 20 سے بڑھا کر 31 ارب روپے مختص کیا گیا
* وزیراعظم کا یوتھ ٹریننگ پروگرام شروع کیا جائے گا
* پانچ سو گھروں والی ہزار کالونیاں بنانے کی تجویز
* صوبوں کو 23 فیصد زیادہ وسائل مہیا کئے جائیں گے
* سیلری ٹیکس کو متناسب بنایا جائے گا
* حکومت چلانے کیلئے 274 ارب روپے رکھے گئے ہیں
* وی وی آئی پیز کے زیر استعمال پرتعیش گاڑیوں پر ٹیکس کی چھوٹ ختم
* پیپلز ورکس پروگرام ون جاری رہے گا جس کا نیا نام تعمیر وطن ہو گا جبکہ پیپلز ورکس پروگرام ٹو ختم کر دیا گیا ہے
* کم آمدنی والوں کیلئے تین مرلہ سکیم شروع کرنے کی تجویز
* وزراءکیلئے مختص صوابدیدی فنڈ ختم
* صحت کیلئے 21 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز
* وزیراعظم ہاﺅس کیلئے نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی
* تمام حکومتی اخراجات میں 30 فیصد کٹوتی کا اعلان
* تنخواہ دار طبقے کیلئے سیلری سلیب کی تعداد 6 سے 12 کرنے کی تجویز
* ہوٹل، کلب اور شادی ہالز سے ٹیکس وصول کیا جائے گا
* ریلوے کی زمینیں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے لئے استعمال کی جائیں گی
* ہاﺅسنگ اینڈ کمیونٹی ایک ارب 90 کروڑ روپے مختص
* حکومتی اخراجات میں کمی سے 40 ارب روپے بچت ہو گی
* اعلیٰ تعلیم پر 57 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے
*انرجی سیور اور ٹیوب لائٹس پر ڈیوٹی اور ٹیکس ختم
* رواں سال وزیراعظم مائیکرو فنانس سکیم شروع کی جائے گی
* انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 75 ارب روپے مختص
* توانائی شعبے میں سرکلر ڈیٹ0 6 دن میں ختم کریں گے،
* غیر ملکی ڈراموں، فلموں پر ودہولڈنگ ٹیکس کی تجویز
* سولر پمپس کی درآمد پر ہر قسم کی ڈیوٹی اور ٹیکس ختم
* دفاعی بجٹ کیلئے 627 ارب 21 کروڑ روپے مختص
* ایچ ای سی کیلئے 57 ارب روپے رکھے جائیں گے
* گوادر کو بین الاقوامی تجارت کا مرکز بنانا چاہتے ہیں
* سرمایہ کاری کا تناسب 20 فیصد تک بڑھایا جائے گا
* تین سال میں بجٹ خسارہ 4 فیصد تک لائیں گے
* سبسڈی کے نظام کا جائزہ لیں گے تاکہ غریبوں کو زیادہ اور امیروں کو کم فائدہ ہو
* مستقبل قریب میں انرجی پالیسی اعلان کیا جائے گا
* نندی پور پراجیکٹ ڈیڑھ سال میں مکمل کیا جائے گا
* تین سال میں بجٹ خسارہ کم کر کے چار فیصد تک لایا جائے گا
* یکم جولائی سے وزیراعظم لیپ ٹاپ سکیم شروع کریں گے
* انکم سپورٹ فنڈ کیلئے 75 ا رب روپے مختص، ماہانہ 1,200 روپے دیئے جائیں گے
* سرمایہ کاری کو 20 فیصد تک لے جائیں گے
* سٹیٹ بینک سے قرضوں کا انحصار کم کیا جائے گا
* بغیر ٹارگٹ سبسڈیز ختم کریں گے
* پی ٹی سی ایل کی نجکاری کی بقایا رقم واپس لی جائے گی،
*پسماندہ علاقوں کے نوجوانوں کو مفت فنی تعلیم دی جائے گی