سیاسی توازن اور گڈ گورننس (اکیسواں حصہ)
اس تحریر میں سٹیٹ رٹ اور ماب پروٹیسٹ کے ضمن میں راقم اپنے مشاہدات اور خیالات قارئین تک پہنچانے کی جسارت کررہا ہے۔سٹیٹ ایک مارڈن کنسپٹ ہے۔ یہ بات اس ضمن میں کہنا درست ہے کہ سائنس اور ٹیکنالوجی اور ذرائع ابلاغ میں ترقی اورجدت کے ساتھ سٹیٹ کی رٹ زمانے اور وقت کے ساتھ مضبوط ہوتی گئی ہے۔ آج کے دور میں سٹیٹ کمزور ہے تو قوم کمزور ہے۔ سٹیٹ طاقتور ہے تو قوم مظبوط اور طاقتور ہے۔ اب تو ایسا ہے کہ سٹیٹ کی ناکامی کا مطلب قوم کا وجود اور پہچان مٹ جانا ہے۔
ہم اس بات پر غور کریں گے کہ کیا کوئی ماب یا گروپ سٹیٹ کو شکست دے سکتا ہے؟ ہماری دانست میں اس کے چانسز نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں تاآنکہ ایک مخالف سٹیٹ پشت پناہی کررہی ہو۔ہمارے خیال میں جب کوئی ماب یا گروپ اینٹی سٹیٹ سرگرمی میں ملوث ہوتا ہے تو بھولی بھالی عوام کا کچھ حصہ یہ سمجھ بیٹھتا ہے کہ وہ اتنے طاقتور ہیں کہ سٹیٹ کو چیلنج کرسکتے ہیں۔ یہ اس گروپ یا ماب کی لاعلمی ہوتی ہے۔ کمزور سے کمزور سٹیٹ بھی شرپسندی کو آسانی سے کچل سکتی ہے۔ اگرچہ سٹیٹ کی اپنی ترجیہات اور ذمہ داری میں شامل ہے کہ ہاتھ ہلکا رکھے۔
اسرائیل کی مثال لیتے ہیں۔ اسرائیل ایک جدید ایفی شینٹ سٹیٹ ہے۔ بحثیت قوم بہت نوعمر ہے۔ عربوں کی تاریخ توہم پڑھتے ہی رہے ہیں۔ حماس نے لگ بھگ اسرائیل کا سو بندہ اغواہ کیا ہے اور فلسطین کے تیس ہزار بندے مروا دئیے ہیں۔ اور ابھی یہ قتل عام بند نہیں ہورہا۔سٹیٹ جتنی مظبوط اور روبوسٹ ہوگی اتنا ہی قوم کی عزت اور احترام زیادہ ہوگا۔ سٹیٹ جتنی کمزور ہوگی اتنا ہی قو م اور فرد کی عزت اور احترام دنیا بھر میں کم ہوگا۔دنیا میں پراکسیز کے ذریعے سٹیٹس ایک دوسرے کو ڈی سٹیبلائیز کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ہم زندگی کا ایک بیشتر حصہ ایسی دنیا میں گزار چکے ہیں جو جدید ترین ہے۔ اور ویلفئیر سٹیٹ ہے۔آپ ویلفئیر سٹیٹ کے اختیارات جاننا چاہتے ہیں؟ وہاں سٹیٹ آپکے گھر کے اندر موجود ہوتی ہے۔ آپکے دودھ پیتے بچے اور آپکے درمیان میں ہوتی ہے۔ فرض کریں کہ آپ کا اپنے دودھ پیتے بچے سے پھڈا ہوجاتا ہے۔ یعنی اختلاف ہوجاتا ہے تو کیا آپ پسند کریں گے کہ سٹیٹ اس میں مداخلت کرے؟ سٹیٹ آپکو اپنے دودھ پیتے بچے کے حقوق سلب کرنے کی پاداش میں ٹرائیل کرے؟ اس کے دو پہلو ہیں۔ آپ خوش ہوجائیں کہ سٹیٹ کو میرا بچہ مجھ سے زیادہ پیارا ہے اور وہ میرے گھر میں گھس آئی ہے اور میرے بچے کو مجھ سے چھین رہی ہے۔ اور اب سٹیٹ خود اسکی نگہداشت کرے گی۔یہ والدین کا جذباتی تجزیہ ہوتا ہے۔ انکے خیال میں سٹیٹ انکے بچے کو انہی پیار بھری نظروں سے دیکھ رہی ہوتی ہے جس سے ماں باپ اپنے بچے کو دیکھ رہے ہوتے ہیں۔
لیکن ویلفئیر سٹیٹ کا شیر خوار بچے اور ماں باپ کے درمیان آنے کے پیچھے ایک مختلف کنسپٹ اور فلاسفی ہے۔ وہ فلاسفی کچھ یوں ہے کہ بچے کی نگہداشت میں کمی رہ جانے سے بچہ قوم یا سٹیٹ کا کمزور ممبر بنے گا اور یوں ایسا نہ ہو کہ جلد یا بدیر ویلفئیرسٹیٹ پر بوجھ بن جاے۔ چنانچہ سٹیٹ پر لازم ہے کہ وہ واچ رکھے اور مداخلت کرے۔ تو پھر کیا شکوہ کہ ہماری سٹیٹ ویلفئیر سٹیٹ نہیں ہے؟ آپ کی مرضی اپنے بچے کو کان کھینچے، ہلکا تھپڑ رسید کردیں۔ اپنا بچہ ہے نا۔ آپ جو مرضی کریں۔ آپ کی آزادی اور خود مختاری میں کون آڑے آسکتا ہے؟
سٹیٹ کے خلاف غم و غصہ ہو بھی سکتا ہے لیکن ماب پروٹیسٹ، توڑ پھوڑ رسکی بات ہے۔ ماب پروٹیسٹ کی اپنی سائنس ہے۔ فرض کرتے ہیں آپ نے اور میں نے مل کر کچھ لوگوں کو جمع کیا کہ ہم سڑک پر پر امن احتجاج کریں گے۔ لوگ جمع ہوگیے اور ہم نے ٹائر جلاے، نعرے لگاے۔ لیکن سو آدمی جو ہم نے جمع کیے ان میں کچھ شرپسند عناصر بھی تھے۔ چنانچہ اس احتجاج کو فساد کی طرف لے جانے میں شرپسند عناصر اپنی منفی مہارت کا استعمال کرسکتے ہیں او ر نقصان یا ہلاکتوں کا الزام آپ پر اور سٹیٹ پر جاسکتا ہے۔سٹیٹ اکثر صبر سے کام لیتی ہے۔ چونکہ سائیز میں وہ ماب سے بہت بڑی ہوتی ہے۔ اسے اس کی کمزوری نہیں سمجھنا چاہیے۔ یہی سمجھداری کا تقاضا ہے۔
سٹیٹ کی رٹ سے کیا مراد ہے؟ ایک ترقی یافتہ ترین ملک یا معاشرے میں سٹیٹ کی رٹ سو فیصد ہوتی ہے۔دنیا بھر کو سٹیٹ یقین دلاتی ہے کہ سب لوگ ہمارے ملک میں آو، سیر سپاٹہ کرو ، سرمایہ کاری کرو۔ہماری سٹیٹ آپکی جان و مال کی حفاظت کی ضامن ہے۔ اگر آپ ماب پروٹیسٹ، تھوڑ پھوڑ اور جلاو گھیراو کے ذریعے سٹیٹ کی رٹ کو چیلنج کرتے ہیں تو سب سے پہلا نقصان آپ ان لوگوں کا کررہے ہوتے ہیں جو آپ کے بلکل قریب ترین ہیں۔ آپ اپنے شہر اور قصبے کو ایک خطرناک جگہ بنارہے ہوتے ہیں۔ خطرناک جگہوں کی لسٹ میں آپکا قصبہ اور شہر اوپر آجاتا ہے۔ یہ مشاہدے کی بات ہے کہ رسکی قصبے اور شہر باقی جگہوں کی نسبت پسماندہ رہ جاتے ہیں۔ ہم سٹیٹ رٹ سے ہٹ کربھی بات کریں تو ایسا کوئی بھی قصبہ اور شہر جہاں مہمان نوازی اور خوش اخلاقی کو کمزوری سمجھا جانے لگے اسے پسماندگی سے کوئی نہیں بچا سکتا۔
ؓبہت ایفی شینٹ سٹیٹ کی ایک نشانی یہ ہے کہ وہ ایک یونٹ کے طور پر کام کرتی ہے۔ اس بات سے کیا مراد ہے؟ اگر سٹیٹ کے اندر روگ ایلیمنٹس بڑھتے جارہے ہوں تو اس کا مطلب ہے سٹیٹ کمزور ہوتی جارہی ہے۔روگ ایلیمنٹس سے مراد سٹیٹ کے اندر ایسے عناصر جو باوجود اس بات کے کہ سٹیٹ کے پے سکیل پر ہوتے ہیں یعنی ملازم ہوتے ہیں۔ سٹیٹ کے ساتھ ایک معاہدے کی پاسداری کے پابند ہوتے ہیں لیکن چوری چھپے ، اپنے ذاتی ایجنڈے پر مصروف کار ہوتے ہیں۔ اگر سٹیٹ اپنے لیے کام کرنے والے عناصر کو ڈسیپلین او ر ضابطے کا پابند نہ بنا سکے تو ماب کی اینٹی سٹیٹ سرگرمی کو لگام دینا مشکل ہوجاتا ہے۔
اللہ ہمارا حامی اور ناصر ہو۔
۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔
.
اگرآپ بھی ڈیلی پاکستان کیلئے بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو اپنی تحاریر ای میل ایڈریس ’zubair@dailypakistan.com.pk‘ یا واٹس ایپ "03009194327" پر بھیج دیں۔