بھارت کے 7 ارب پتیوں کو سٹاک مارکیٹ کے بحران میں 34 ارب ڈالر کا نقصان

بھارت کے 7 ارب پتیوں کو سٹاک مارکیٹ کے بحران میں 34 ارب ڈالر کا نقصان
بھارت کے 7 ارب پتیوں کو سٹاک مارکیٹ کے بحران میں 34 ارب ڈالر کا نقصان
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارت کے سات بڑے ارب پتیوں، جن میں مکیش امبانی، گوتم اڈانی، شیو نادر، عظیم پریم جی، شاپور مستری اور دیگر شامل ہیں، کو 2025 میں سٹاک مارکیٹ میں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ بلوم برگ بلینیئر انڈیکس کے مطابق ان تمام ارب پتیوں کی مجموعی دولت 300 ارب ڈالر سے زیادہ تھی مگر مارکیٹ میں شدید گراوٹ کے باعث ان کی دولت میں 34 ارب ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔
ان میں سب سے زیادہ نقصان گوتم اڈانی کو ہوا جن کی دولت میں 10.1 ارب ڈالر کی کمی آئی، اور اب ان کی مجموعی دولت گھٹ کر 68.8 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ ان کی کمپنی اڈانی انٹرپرائزز کے شیئرز اس سال 12 فیصد گر چکے ہیں، جبکہ دیگر گروپ کمپنیوں جیسے اڈانی گرین انرجی میں 22 فیصد، اڈانی ٹوٹل گیس میں 21.26 فیصد، اڈانی انرجی سلوشنز میں چھ  فیصد اور اڈانی پورٹس میں تین  فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
مکیش امبانی، جو اب بھی بھارت کے امیر ترین شخص ہیں، اس سال 3.13 ارب ڈالر کا نقصان اٹھا چکے ہیں، مگر ان کی مجموعی دولت اب بھی 87.5 ارب ڈالر ہے۔ ریلائنس انڈسٹریز کے شیئرز میں اس سال 2.54 فیصد اضافہ ہوا مگر جیو فنانشل سروسز کے شیئرز میں 28.7 فیصد کمی آئی ہے۔
ایچ سی ایل ٹیکنالوجیز کے چیئرمین شیو نادر کو 7.13 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا، جس کے بعد ان کی دولت گھٹ کر 36 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔ وِپرو کے عظیم پریم جی کی دولت میں 2.70 ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اور اب ان کی مجموعی دولت 28.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے۔
شاپور مستری، جو تعمیراتی اور انجینئرنگ کمپنی شاپورجی پالونجی گروپ کے سربراہ ہیں، کو 4.52 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، اور اب ان کی دولت 34.1 ارب ڈالر ہے۔ او پی جندال گروپ کی چیئرپرسن ایمریٹس ساوتری جندال نے 2.22 ارب ڈالر کا نقصان اٹھایا، جس کے بعد ان کی دولت 30.1 ارب ڈالر رہ گئی۔ سن فارماسیوٹیکل انڈسٹریز کے دلیپ شانگھوی کو 4.21 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، اور ان کی دولت اب 25.3 ارب ڈالر ہے۔
انڈیا ٹوڈے کے مطابق یہ سٹاک مارکیٹ بحران صرف بھارت تک محدود نہیں، بلکہ عالمی سطح پر بھی ارب پتیوں کو بھاری نقصان کا سامنا ہے۔ دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کو اس سال 126 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا جو ٹیسلا کے شیئرز میں 39 فیصد کمی کی وجہ سے ہوا۔ اسی طرح ایمازون کے جیف بیزوس کو 21.2 ارب ڈالر اور میٹا کے مارک زکربرگ کو 6.61 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

مزید :

بزنس -