ہیلز والے جوتے نہ پہننے پر خاتون کو ملازمت سے نکال دیا گیا

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)لندن میں ایک خاتون ملازمہ کو ہائی ہیلز والے جوتے پہن کر کام کرنے سے انکار کرنے پر نوکری سے نکال دیا گیا۔ہیکنی سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ عارضی کارکن نیکولا تھورپ جب فنانس کمپنی پی ڈبلیو سی آئیں تو ان سے کہا گیا کہ انہیں ’دو سے چار انچ اونچی ایڑی والے جوتے‘ پہننا ہوں گے۔انہوں نے انکار کیاتو انہیں بغیر تنخواہ دیئے گھر بھیج دیا گیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق آوٹ سورسنگ فرم پورٹیکو کا کہنا ہے کہ ’مس تھورپ نے لباس کے بارے میں ضابطہ کار پر دستخط کیے ہوں گے لیکن اب اس کا جائزہ لینا ہو گا۔نیکولا تھورپ کا کہنا ہے کہ انھیں ہائی ہیلز پہن کر پورا دن کام کرنے میں مشکل ہوسکتی تھی اس لیے انھوں نے چپٹے جوتے پہننے کا پوچھا تھا جو وہ ایک دفتر میں پہن کر جاتی تھیں۔
انہوں نے اپنے دوستوں سے یہ سب بیان کیا اور جب انھوں نے فیس بک پر یہ سب لکھا تو انھیں معلوم ہوا کہ دیگر خواتین کے ساتھ بھی ایسا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا ’میں خوف زدہ تھی کہ اس بارے میں بولنے کا منفی اثر بھی ہو سکتا ہے، لیکن میں نے سوچا کہ مجھے آواز اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ بڑا مسئلہ ہے۔‘
اس کے بعد انھوں نے ایک پٹیشن تیار کی جس میں انھوں نے قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تاکہ خواتین کو ہائی ہیلز پہن کر کام کرنے پر مجبور نہ کیا جا سکے۔ اس پٹیشن پر دس ہزار سے زائد دستخط ہو چکے ہیں جس کے بعد اب حکومت کو اس پر ردعمل ظاہر کرنا ہو گا۔
قانون کے مطابق کمپنی مالکان ’مناسب‘ مطلوبہ ڈریس کوڈ پر پورا نہ اترنے والے عملے کو صحیح کپڑے اور جوتے خریدنے کا وقت دینے کے بعد ملازمت سے نکال سکتے ہیں۔’وہ مرد اور خواتین کے لیے مختلف ڈریس کوڈ رکھ سکتے ہیں۔‘
دوسری جانب پی ڈبلیو سی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی کی پالیسی کے حوالے سے پورٹیکو کے ساتھ بات چیت چل رہی ہے۔