ٹرانسپورٹروں سے پرچی کے نام پر بھتہ وصولی کا انکشاف
لاہور( جاوید اقبال) صوبائی دارالحکومت میں ضلعی انتظامیہ نے 62 مقامات پر بھتہ خوروں کو بے لگام چھوڑ دیا ہے۔ یہ ’’ بھتہ خور‘‘ مختلف محکموں کے ٹھیکیدار ہیں جو سرکاری سڑکوں، بازاروں کے چوکوں پر چنگ چی رکشہ ڈرائیوروں، ویگنوں اور بسوں کے عملے کو پرچیاں جاری کر کے فی پھیرا کے حساب سے بھتہ وصول کر کے روزانہ لاکھوں روپے کما رہے ہیں ۔ سب سے بڑا بھتہ سنٹر لاہور ریلوے اسٹیشن اور اس کے قرب و جوار ہیں جہاں ٹھیکیدارروزانہ اسٹیشن کے قرب و جوار میں 8 مقامات پر چنگ چی اور دیگر رکشے کھڑے کرنے والوں سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ 20 روپے رکشہ فی پھیرا یا 2 سو روپے یومیہ وصول کیا جاتا ہے۔ اسی طرح مغلپورہ چوکی ، ریلوے کیرج شاپس، درس بڑے میاں، ہربنس پورہ چوک پر 22 مقامات پر ، پٹھان گروپ کے کارندے فی پھیرا انٹری پرچی جاری کر کے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ ریلوے اسٹیشن پر سے روانہ ہونے والی ہر ویگن اور بس سے فی سواری کے حساب سے بھتہ وصول جاتا ہے۔ آر اے بازار بیدیاں روڈ، چونگی امر سدھو، رضی پور، چوک داتا نگر چوک، جیا موسیٰ چوک، ٹاؤن شپ بازار چوک گرین ٹاؤن چوک ، جلو پنڈ ، باٹا پور میں ہر بس سے بھتہ وصول کیا جاتا ہے۔ بتی چوک میں بھی رکشہ ڈرائیوروں سے فی رکشہ 10 سے 15 روپے فی پھیرا بھتہ وصول کیا جاتا ہے جہاں گجروں کے کارندے بھتہ وصول کرتے ہیں۔ لاری اڈہ جنرل بس سٹینڈز ، شیراں چوک پر بھی ویگنوں ، بسوں اور رکشوں کے مالکان سے فی سواری کرایہ کے حساب سے نذرانے وصول کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھتہ مافیا نے چوکوں پر رکشے کھڑے کرنے کی سہولیات فراہم کر رکھی ہیں۔ جس سے چوکوں پر ٹریفک بلاک رہنا معمول بن گیا ہے۔ اس حوالے سے ڈی سی او کیپٹن (ر) عثمان کا کہنا ہے کہ بھتہ خوری کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔ ایسا کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہو گا چوک خالی ضلعی حکومت کرائے گی اور اس سلسلے میں ٹاؤنوں کی انتظامیہ کو سخت ہدایات دی جائیں گی تاہم بھتہ خور پرچیاں دے کر نذرانے وصول کرتے ہیں تو پولیس کا فرض ہے کہ وہ فی الفور کارروائی کرکے ایسے لوگوں کو جیلوں میں بند کرے۔