20میڈیکل کالج ہیں ، تو ہسپتال بھی ہونے چاہئیں ، جسٹس عظمت سعید

20میڈیکل کالج ہیں ، تو ہسپتال بھی ہونے چاہئیں ، جسٹس عظمت سعید

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 90 ہلاکتوں سے متعلق کیس میں حکومت سے میڈیکلز کالج میں سہولیات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی، زیادتی کیس سے متعلق تذکرے پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے استفسار کیا کہ پمز کس کے ماتحت ہے جس پر عدالتوں کا بتایا کہ پمز وزارت کیڈ کے ماتحت ہے ،جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ پھر تو وزارت کیڈ کو فخر ہو گا لاہور میں اگر 20 میڈیکل کالج ہیں تو 20 ہسپتال ہونے چاہئیں۔جہاں 500 بیڈز کی سہولت موجود ہو لیکن میں لاہور میں رہتا ہوں وہاں ایسا کوئی ہسپتال نہیں یہ ریمارکس پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں 90 ہلاکتوں کی سماعت کے دوران دیئے ۔ منگل کے روز کیس کی سماعت ہوئی جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو ڈپٹی ایڈووکیٹ جنرل زکریہ شیخ اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پی ایم ڈی سی کے حکام عدالت میں پیش ہوئے پی ایم ڈیم سی کے حکام نے عدالت کو بتایا کہ میڈیکل کالج کے ساتھ پانچ سو بیڈز کا ہسپتال لازماً ہے لاہور میں 20 میڈیکل کالج ہیں جس پر جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ 20 میڈیکل کالج ہیں تو ہسپتال بھی20 ہونے چا ہئیں لیکن جس لاہور میں میں رہتا ہوں وہاں ایسے ہسپتال موجود نہیں ہیں اس پر عدالت نے حکومت سے میڈیکل کالجز کی سہولیات کی تفصیل طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتہ کے لئے ملتوی کر دی ۔

مزید :

علاقائی -