ذلت آمیز شکست
قومی ٹیم کو ورلڈ کپ سے آﺅٹ کروانے والی دونوں ٹیموں میں سے ایک ٹیم انڈیا فائنل کی دوڑ سے باہر ہو چکی ہے اور اب بس فائنل میں انگلینڈ کی شکست کے بعد پاکستانیوں کی یہ خواہش بھی پوری ہوجائے گی۔ کیونکہ انگلینڈ نے قومی ٹیم کو باہر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اسی لیے ان کی شکست ان کا مقدر بن کر سامنے آئے گی اور وہ چار مرتبہ فائنل کھیلنے کے باوجود ٹائٹل حاصل کرنے سے محروم رہیں گے۔
ایک بات تو انڈیا کی شکست کے بعد ثابت ہو گئی کہ جو لوگ کسی کے لیے گڑھا کھودتے ہیں وہی اس میں منہ کہ بل بھی گرتے ہیں ۔ انڈیا جیسی مضبوط بیٹنگ والی ٹیم 240 رنز کے تعاقب میں بری طرح ناکام رہی اور ایک آسان ہدف کونیوزی لینڈ کے باﺅلرز نے مشکل ہدف بنا دیا ۔ اس سے زیادہ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ انڈین کپتان ویرات کوہلی مسلسل تین سیمی فائنل میں ٹیم کے کام نہ آسکے اور تینوں سیمی فائنلز میں کوئی ڈبل فگر اننگ نہ کھیل سکے ۔
کل ہونے والے فائنل کے لیے انگلینڈ کی ٹیم فیورٹ کی حیثیت سے میدان میں اترے گی لیکن جو ٹیم ان کے مدمقابل ہے وہ کسی بھی طرح سے ان سے کم نہیں ہے لہذٰا ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ کیویز انگلینڈ کا شکار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ہونا بھی ایسا ہی ہے ۔ جن لوگوں کا خیال ہے کہ انگلینڈ، کیویز کو شکست سے دوچار کرنے کے بعد ٹرافی پر قبضہ کر لے گی وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں ۔
کیویز ٹیم اس وقت بھر پور فارم میں ہونے کے باعث فائنل میں پہنچی ہے لہذٰا جیت ان کا مقدر بن سکتی ہے بس انہیں اپنے عصاب پر قابو رکھنا ہو گا کیونکہ انگلینڈ کو ہوم گراﺅنڈ اور کراﺅڈ کا ایڈوانٹج حاصل ہو گا ۔لیکن ہم یہ بات بتاتے چلیں کہ انگلینڈ کی ٹیم فائنل کی ٹیم نہیں اور نہ ہی اس ٹرافی کی اصل حقدار ہے کیونکہ اس ایونٹ کو جتنا داغدا ر ان کی وجہ سے کیا گیا ہے انہیں اس کا خمیازہ بھگتنا ہی ہوگا۔