آئی ایم ایف نے ملکی معیشت کو گرفت میں لے لیا،جواد نقوی
کاہنہ(نامہ نگار)تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کو مکمل طور پر اپنی گرفت میں لے لیا ہے۔ ہر روز خبریں آتی ہیں کہ آئی ایم ایف نے حکومت کو تنخواہیں بڑھانے سے روک دیا، ترقیاتی منصوبے معطل کروا دیئے، عوام کو رمضان میں کوئی ریلیف دینے سے منع کر دیا، پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی اجازت نہیں دی اور ٹیکس میں چھوٹ ختم کروا دی۔ یہ معمول کی خبریں بن چکی ہیں، جس طرح ملک میں چوری، ڈکیتی، قتل وغارت اور جنسی زیادتی کے واقعات روز رپورٹ ہوتے ہیں، اسی طرح آئی ایم ایف کی نئی شرائط اور پابندیاں بھی خبروں کا مستقل حصہ بن چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کی حکومت کی تمام اقتصادی پالیسیوں کا محور یہی ہے کہ آئی ایم ایف کیا کہے گا۔ یہاں تک کہ اب فیصلہ بھی آئی ایم ایف کرے گا کہ پی آئی اے بیچنی ہے یا نہیں، ریلوے کو چلانا ہے یا بند کرنا ہے۔
، رمضان میں جلیبی اور پکوڑے بنانے کی اجازت دینی ہے یا نہیں، بجلی مہنگی کرنی ہے یا سستی۔ حتیٰ کہ فوج کیلئے اسلحہ خریدنا ہو یا دفاعی ساز و سامان میں اضافہ کرنا ہو، سب کچھ آئی ایم ایف کی منظوری سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف درحقیقت سرمایہ دار قوتوں کا گٹھ جوڑ ہے، جو کمزور ممالک کو قرضے دے کر ان کی معیشت اور خودمختاری پر قبضہ کر لیتا ہے۔ یہ قرضے درحقیقت دلدل کی طرح ہوتے ہیں، جن میں جتنا زیادہ ہاتھ پاؤں مارو، اتنا ہی زیادہ دھنس جاتے ہیں۔علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ حکومت فخر سے کہتی ہے کہ اس نے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا ہے۔ ٹھیک کہا، لیکن کیسے بچایا؟ دیوالیہ ہونے سے نکال کر دلدل میں دھکیل دیا! دیوالیہ ملک کا مطلب ہوتا ہے کہ اس کے پاس قرض ادا کرنے کے لیے پیسے نہیں، لیکن دلدل میں پھنسا ملک وہ ہوتا ہے جو زندہ تو ہو مگر ہر لمحہ مزید ڈوب رہا ہو، اور بچ نکلنے کا کوئی راستہ نہ ہو۔