جنوبی پختونخوا میں حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں : پروفیسر محمد ابراہیم 

  جنوبی پختونخوا میں حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں : پروفیسر محمد ابراہیم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

                                                            بنوں(آصف عمران سے)آمیرجماعت اسلامی خیبر پشتونخواہ پروفیسر محمد آبراہیم خان پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنوں سمیت جنوبی پختونخواہ میں حالات انتہائی خراب ہوچکے ہیں بنوں میں کینٹ پر خودکش دھماکے ہوئے لکی مروت سمیت دوسرے اضلاع میں بھی فوج اور طالبان ایک دوسرے کےخلاف برسرپیکار ہیں اس سب سے عوام متاثر ہورہے ہیں فوج اور طالبان ایک دوسرے کےخلاف قرآنی آیات کے استعمال کی بجائے آمن کے لیے ایک میز پر بیٹھیں بنوں میں جمعہ خان روڈ اور میرانشاہ روڈ کو بند کردیا گیا ہے جس سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں مذکورہ سڑکوں سمیت چھا_¶نی اور اس کی سڑکیں بھی عوام کے لیے کھولی جائیں عبدالصمد خان سمیت آمن پاسون کے دوسرے رہنما_¶ں کے خلاف قائم مقدمات ختم کیے جائیں اور ان کے نام فورتھ شیڈول سے نکالے جائیں پارلیمان اور سپریم کورٹ سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ فورتھ شیڈول اور گیارہ ای ای کو فی الفور ختم کیا جائے بنوں چھا_¶نی اب عوام کے جان و مال کے لیے مسائل کا باعث بن رہی ہے اسے شہر سے باہر منتقل کیا جائے ملک میں ڈالروں کا کھیل ختم ہونا چاہیے سیاسی اور فوجی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ امریکی مفادات کی بجائے پاکستان کے مفادات کو پیش نظر رکھیں امریکہ افغانستان اور پاکستان کو لڑانا چاہتا ہے اس کی سازشیں ناکام بنائی جائیں امریکہ نے ایران کے ساتھ بھی پاکستان کو لڑانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہا چین، ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک کیے جائیں ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کا گوربا چوف ثابت ہوگا پاکستان،افغانستان،ایران اور ترکی ویزہ فری پالیسی بنائیں تاکہ یورپ کی طرح ان ممالک کے عوام بھی آزادانہ سفر کر سکیں بنوں آمن پاسون کے رہنما آپس کے اختلافات ختم کریں قوم کے بہترین مستقبل اور آمن و امان کے لیے اتحاد و اتفاق ضروری ہے جماعت اسلامی اس سلسلے میں تعاون کے لیے تیار ہے جعفر ایکسپریس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں جاں بحق آفراد کی مغفرت،زخمیوں کی جلد صحتیابی اور مغویوں کی بازیابی کے لیے دعا گو ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بنوں پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخواہ جنوبی کے سیکرٹری جنرل محمد ظہور خٹک، نائب آمیر حاجی اختر علی شاہ، آمیرجماعت اسلامی ضلع بنوں مولانا مفتی عارف اللہ،سیکرٹری جنرل اعجاز الحق سورانی،سابق امیر ضلع مفتی صفت اللہ،پروفیسر محمد اجمل خان، یوسف خان میتاخیل اور تاجر رہنما عبدالر_¶ف قریشی بھی موجود تھے پروفیسر محمد ابراہیم خان نے مزید کہا کہ آئین کی اسلامی دفعات پر عمل در آمد کیا جائے تو ملک میں اسلامی نظام نافذ کیا جاسکتا ہے اسلامی نظام کے نفاذ کے راستے میں حکمران رکا_¶ٹ ہیں متحارب گروہوں سے مطالبہ ہے کہ مسلح جدوجہد ترک کردیں اس طرح بھی شاید اسلامی نظام نافذ نہیں کیا جاسکے گا پاکستان آئین اسلامی ہے اسلامی دفعات کے نفاذ کے لیے سیاسی جدوجہد شروع کریں فوج سے بھی مطالبہ ہے کہ آپریشنوں اور فورتھ شیڈول سے مزید بدامنی اور دہشت گردی پھیلی گی ان چیزوں کو ترک کردیں انہوں نے کہا کہ قائد اعظم نے قبائلی علاقوں سے فوج واپس بلائی تھی کہ قبائلی ان سرحدوں کی حفاظت کریں گے مشرف نے اس پالیسی کو ختم کیا اور پہلے وانا میں فوج اتاری اور اس کے بعد پورے صوبے میں یہ سلسلہ شروع ہوا۔مشرف کی پالیسیوں کو ان کے بعد آنے والی سیاسی اور عسکری قیادت نے بھی جاری رکھا اس پالیسی سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ فوج مغربی سرحد سے مشرقی سرحد کی طرف آجائے فوج کے وجود کی وجہ جواز مشرقی سرحد کا دفاع اور کشمیر کی آزادی ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ کے لیے افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب نہ کرے ٹرمپ کی امریکی اسلحہ افغانستان سے واپس لینے کے بیان پر پاکستان کو خاموش رہنا چاہیے تھا لیکن حکمرانوں نے آقا_¶ں کو خوش کرنے کے لیے ان کی حمایت میں بیان جاری کردیا۔ امریکہ کبھی بھی پاکستان کا خیر خواہ نہیں ہوسکتا۔ حکمران جتنی جلدی یہ بات سمجھ لیں ان کے لیے بہتر ہے۔