:جون ایلیا
جون ایلیا 14 دسمبر 1931ء کو امروہہ، اتر پردیش کے ایک نامور خاندان میں پیدا ہوئے۔وہ برصغیر میں نمایاں حیثیت رکھنے والے پاکستانی شاعر، فلسفی، سوانح نگار اور عالم تھے۔ وہ اپنے انوکھے انداز تحریر کی وجہ سے سراہے جاتے تھے۔ وہ معروف صحافی رئیس امروہوی اور فلسفی سید محمد تقی کے بھائی تھے۔ جون ایلیا کو عربی، انگریزی، فارسی، سنسکرت اور عبرانی میں اعلیٰ مہارت حاصل تھی۔
جون ایک ادبی رسالے انشاء سے بطور مدیر وابستہ رہے جہاں ان کی ملاقات اردو کی مصنفہ زاہدہ حنا سے ہوئی جن سے بعد میں انہوں نے شادی کر لی۔
جون ایلیا طویل علالت کے بعد 8 نومبر 2002ء کو کراچی میں انتقال کر گئے۔
نمونۂ کلام
بے قراری سی بے قراری ہے
وصل ہے اور فراق طاری ہے
جو گزاری نہ جا سکی ہم سے
ہم نے وہ زندگی گزاری ہے
بن تمہارے کبھی نہیں آئی
کیا مری نیند بھی تمہاری ہے
اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں
رات دن تیری انتظاری ہے
اک مہک سمتِ دل سے آئی تھی
میں یہ سمجھا تری سواری ہے
حادثوں کا حساب ہے اپنا
ورنہ ہر آن سب کی باری ہے
شاعر: جون ایلیا
Beqaraari Si Beqaraari Hay
Wasl Hay Aor Firaaq Taari Hay
Jo Guzaari Na Ja Saki Ham Say
Ham Nay Wo Zindagi Guzaari Hay
Bin Tumhaaray Kabhi Nahen Aai
Kaya Miri Neend Bhi Tumhaari Hay
Uss Say Kahio Keh Dil Ki Galion Men
Raat Din Teri Intazaari Hay
Ik Mahak Samt-e-Dil Say Aai Thi
Main Yeh Samjha Tiri Sawaari Hay
Haadson Ka Hisaab Hay Apna
Warna Har Aan Sab Ki Baari Hay
Poet: Jaun Eliya