سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف ملازمین کی ہڑتال
مظفر گڑھ، شادن لنڈ (ڈسٹرکٹ رپورٹر، خبرنگار، نمائندہ پاکستان، تحصیل رپورٹر)پنجاب میں سرکاری ہسپتالوں کی نجکاری کیخلاف پورے پنجاب میں بنیادی مراکز صحت کے ملازمین نے ہڑتال کا آغاز کر دیا۔تفصیلات کے مطابق مراکز صحت کی نجکاری کیخلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس نے گزشتہ روز ضلع بھر کی ہسپتالوں اور مراکز صحت میں مکمل ہڑتال کی،،ضلع بھر کے ہزاروں ڈاکٹرز،نرسز اور طبی عملے نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں احتجاجی دھرنا دیا،،دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم اے پنجاب کے صدر ڈاکٹر مقصود،جنوبی پنجاب کے صدر ڈاکٹر مسعود الرؤف ہراج،پی ایم(بقیہ نمبر9صفحہ7پر)
اے خانیوال کے ڈاکٹر زاہد خان،لودہراں کے صدر ڈاکٹر طاہر نواز،ضلعی صدر مظفرگڑھ ڈاکٹر اطہر کلیم،چیئرمین ڈاکٹر یوسف نسیم لغاری،جنرل سیکرٹری ڈاکٹر مستحسن ضمیر،ڈاکٹر مقبول عالم،الائیڈ ہیلتھ پروفیشنلز کے صدر عدنان لغاری و دیگر قائدین کا کہنا تھا کہ مراکز صحت کی نجکاری کا حکومتی فیصلہ کسی صورت منظور نہیں،فیصلے کیخلاف بھرپور مزاحمت کی جائیگی۔اس موقع پر پی ایم اے کے صوبائی صدر ڈاکٹر مقصود زاہد نے احتجاج کے آئندہ لائحہ عمل کا بھی اعلان کردیا،پی ایم اے کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ اگر انکے مطالبات تسلیم نہ کیے جانے تک روزانہ صوبہ بھر کے تمام اضلاع میں موجود ڈی ایچ کیو ہسپتالوں،ٹی ایچ کیو ہسپتالوں اور مراکز صحت میں ڈاکٹرز،نرسز اور طبی عملے روزانہ 2 گھنٹوں کی ہڑتال اور احتجاجی دھرنے دیں گے،جبکہ صوبہ بھر کے تمام سرکاری ہسپتالوں میں پیرا میڈیکل سٹاف ای ایم آر سسٹم میں ڈیٹا انٹریز بند کردیگا تاکہ پنجاب حکومت تک انکا احتجاج موثر انداز تک پہنچ سکے،ڈاکٹر مقصود زاہد نے صوبہ بھر کے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز آفسز میں ڈاکٹروں،نرسز اور طبی عملے کے احتجاجی دھرنوں کا بھی اعلان کیا،،بعدازاں ہزاروں مظاہرین نے ڈی ایچ کیو ہسپتال سے ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ کے آفس تک احتجاجی ریلی بھی نکالی،مظاہرین کی ڈپٹی کمشنر کے دفتر کے کمرے میں بھی داخل ہونے کی کوشش بھی کی مگر پولیس نے داخلے سے روک دیا.بعدازاں پی ایم اے کے صوبائی صدر ڈاکٹر مقصود زاہد کی سربراہی میں مظاہرین کے وفد نے ڈپٹی کمشنر مظفرگڑھ قرا العین میمن سے مذاکرات بھی کیے،اس موقع پر مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر کو اپنے مطالبات پیش کیے۔ ڈپٹی کمشنر نے وفد کو انکے تحریری مطالبات پنجاب حکومت تک پہنچانے کی یقین دھانی کروائی جس پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔