’میں بہت عرصہ چپ رہی لیکن اب بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے فلم ڈائریکٹر نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد مجھے کہا گیا کہ۔۔۔‘ معروف اداکارہ نے فلمی دنیا کا شرمناک چہرہ دنیا کو دکھادیا

’میں بہت عرصہ چپ رہی لیکن اب بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے فلم ڈائریکٹر نے جنسی ...
’میں بہت عرصہ چپ رہی لیکن اب بتانا چاہتی ہوں کہ مجھے فلم ڈائریکٹر نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد مجھے کہا گیا کہ۔۔۔‘ معروف اداکارہ نے فلمی دنیا کا شرمناک چہرہ دنیا کو دکھادیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاس اینجلس(نیوز ڈیسک)یوں تو معاشرے کے ہر شعبے میں خواتین کو جنسی جرائم کا سامنا رہتا ہے لیکن لگتا ہے کہ شوبز انڈسٹری میں تو تقریباً ہر خاتون ہوس پرستوں کے نشانے پر ہے، چاہے وہ نووارد ہو یا کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہی ہو۔ ہالی وڈ کے مشہور فلم ڈائریکٹر ہاروے وائن سٹائن کا شرمناک سکینڈل سامنے آنے کے بعد مشہور ترین اداکارواﺅں کی جانب سے جنسی استحصال کے انکشافات کا ایک سلسلہ چل نکلا ہے۔ اب 41 سالہ اداکارہ ریس ودرسپون نے بھی یہ انکشاف کر کے سب کو حیران کر دیا ہے کہ انہیں 16سال کی عمر میں ایک فلم ڈائریکٹر نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور جب انہوں نے آواز اٹھانا چاہی تو خاموش رہنے کا مشورہ دیا گیا۔ وہ کہتی ہیں کہ بعدازاں بھی ان کے ہالی ووڈ کیریئر کے دوران انہیں بار بار جنسی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔
سلیبرٹی میزبان اوپرا ونفری کو انٹرویو دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا ”آپ دیکھ سکتی ہیں کہ میں اس بارے میں بہت جذباتی ہوں۔ ٹھیک ہی کہتے ہیں کہ آپ کی خاموشی صرف ظالم کو فائدہ دیتی ہے، اس سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ میں اب تک خاموش رہی اور اب مجھے اس پر پچھتاوا ہے کہ میں نے آواز کیوں نہیں اُٹھائی۔ مجھے وہ ڈائریکٹر نفرت انگیز محسوس ہوتا ہے جس نے 16 سال کی عمر میں مجھے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا ۔ مجھے ان ایجنٹوں اور پروڈیوسروں پر بھی غصہ ہے جنہوں نے مجھے یہ محسوس کرنے پر مجبور کیا کہ خاموش رہنا اس شعبے میں کام کا تقاضا ہے۔ کاش یہ میرے کیریئر کا واحد واقعہ ہوتا لیکن بدقسمتی سے ایسا نہیں ہے۔“ اس موقع پر ریس ودرسپون کے علاوہ نیٹلی پورٹمین، امیرکا فریرا، ٹریسی ایلس روز اور شونڈا رائمز نے بھی ہالی ووڈ فلم انڈسٹری میں خواتین پر جنسی حملوں کے بارے میں حیرتناک انکشافات کئے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -