جنوبی کوریا کے طیارے میں آگ ممکنہ طور پر پاور بینک کی وجہ سے لگی لیکن کیسے؟ تحقیقاتی رپورٹ آگئی

جنوبی کوریا کے طیارے میں آگ ممکنہ طور پر پاور بینک کی وجہ سے لگی لیکن کیسے؟ ...
جنوبی کوریا کے طیارے میں آگ ممکنہ طور پر پاور بینک کی وجہ سے لگی لیکن کیسے؟ تحقیقاتی رپورٹ آگئی
سورس: Pexels

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سیئول (ڈیلی پاکستان آن لائن) جنوبی کوریا میں جنوری میں تباہ ہونے والے مسافر طیارے میں لگنے والی آگ کی ممکنہ وجہ ایک پورٹیبل پاور بینک تھا۔  مقامی حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔ ایئر بوسان کا یہ طیارہ 28 جنوری کو جنوبی کوریا کے گِم ہے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر آگ کی لپیٹ میں آ گیا تھا، جس کے نتیجے میں تین افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ جمعہ کو جنوبی کوریا کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے اپنی عبوری تحقیقاتی رپورٹ میں کہا کہ آگ ممکنہ طور پر اس وجہ سے لگی کہ پاور بینک کی بیٹری کے اندر موجود انسولیشن خراب ہو چکی تھی۔

بی بی سی کے مطابق یہ پاور بینک اوور ہیڈ لگج کمپارٹمنٹ میں پایا گیا۔ یہیں  سب سے پہلے آگ دیکھی گئی تھی اور اس کے ملبے پر جلنے کے نشانات بھی موجود تھے۔ تاہم تفتیش کار یہ معلوم کرنے میں ناکام رہے کہ بیٹری کے خراب ہونے کی اصل وجہ کیا تھی۔ یہ تحقیق ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور یہ حتمی حادثاتی رپورٹ نہیں ہے ۔

دنیا بھر میں ایئر لائنز کئی سالوں سے چیکڈ لگج میں پاور بینک رکھنے پر پابندی لگا چکی ہیں کیونکہ ان میں موجود لیتھیم آئن بیٹریاں اگر خراب ہو جائیں یا ان میں مینوفیکچرنگ نقص ہو تو وہ شدید گرمی پیدا کر کے آگ لگا سکتی ہیں۔بین الاقوامی سول ایوی ایشن آرگنائزیشن  کی ہدایت کے مطابق، 2016 سے مسافر طیاروں کے کارگو ہولڈ میں لیتھیم آئن بیٹریاں لے جانے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

ایئر بوسان نے حادثے کے ایک ہفتے بعد اپنے قوانین مزید سخت کر دیے اور اعلان کیا کہ اب مسافروں کو جہاز میں پاور بینک ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کمپنی نے یہ فیصلہ پاور بینکس کے حد سے زیادہ گرم ہونے کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر کیا۔

دیگر کئی ایئر لائنز جیسے کہ چائنا ایئر لائنز اور تھائی ایئرویز بھی اسی طرح کے اقدامات کر رہی ہیں، جبکہ سنگاپور ایئرلائنز اور اس کی بجٹ یونٹ سکُوٹ نے یکم اپریل سے دوران پرواز پاور بینک کے استعمال اور چارجنگ پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔