ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان سمیت کئی ممالک کیلئے انٹری محدود ، کئی کا داخلہ بند کرنے کا فیصلہ کرلیا، کون کونسے ممالک شامل ہیں؟ نام سامنے آگئے

اسلام آباد(ویب ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ نے 43 ممالک پر نئی سفری پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس سلسلے میں ایک ڈرافٹ بھی سامنے آیا ہے جس کے مطابق پابندیوں کی زد میں آنیوالے ممالک کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے جن کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ، ممکنہ طور پر متاثر ہونے والے ممالک میں پاکستان کا نام بھی شامل ہے ۔
نیویارک ٹائمز نے اس معاملے سے واقف حکام کے حوالے سے بتایا کہ ٹرمپ انتظامیہ امریکہ کے سفر کے لیے 43 ممالک پر نئی پابندیاں لگانے پر غور کررہی ہے جو صدر ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران لگائی گئی پابندیوں سے زیادہ وسیع ہوں گی۔
سفارتی اور سیکورٹی حکام کی طرف سے تیار کردہ سفارشات کی روشنی میں ممنوعہ ممالک کی ایک ’سرخ‘ فہرست مرتب کی گئی جس کے شہریوں کو امریکہ داخلے کی اجازت نہیں ہوگی ، ان ممالک میں افغانستان، بھوٹان، کیوبا، ایران، لیبیا، شمالی کوریا، صومالیہ، سوڈان، شام، وینزویلا اور یمن شامل ہیں۔ٹرمپ انتظامیہ کی ایک اندرونی تجویز میں درج ذیل ممالک کی فہرست دی گئی ہے جن کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے تاہم کچھ ممالک کے لیے حتمی آرڈر تبدیل ہوسکتا ہے ۔
انتظامیہ میں موجود حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امریکی اخبار کو بتایا کہ یہ فہرست محکمہ خارجہ نے کئی ہفتے پہلے تیار کی تھی، اور یہ کہ وائٹ ہاؤس پہنچنے تک اس میں تبدیلیاں ہونے کا امکان تھا۔اس کے بعد دوسری کیٹگری ’اورنج‘ رکھی گئی جس میں پاکستان کا نام بھی شامل ہے ۔
اس فہرست میں 10 ممالک کے نام شامل ہیں جن پر مکمل سفری پابندی عائد نہیں کی گئی لیکن سفر محدود ہوسکتا ہے ، سفر محدود ہونے کی صورتوں میں، امیر کاروباری مسافروں کو داخل ہونے کی اجازت دی جا سکتی ہے، لیکن تارکین وطن یا سیاحتی ویزوں پر سفر کرنے والے افراد کو داخلہ نہیں ملے گا ۔
اس فہرست میں شامل ممالک کے شہریوں کو ویزا حاصل کرنے کے لیے ذاتی طورپر انٹرویو دینا ہوگا اور ان ممالک میں بیلاروس، اریٹیریا، ہیٹی، لاؤس، میانمار، پاکستان، روس، سیرالیون، جنوبی سوڈان اور ترکمانستان شامل ہیں۔
تیسری فہرست ’ییلو‘ ممالک کی بنائی گئی جس میں شامل ممالک سے متعلقہ فیصلہ آئندہ دو ماہ کے دوران ہوگا۔اس لسٹ میں مجموعی طورپر 22 ممالک کے نام شامل ہیں اور ان ممالک کے لیے سمجھی جانے والی خامیوں کو دور کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دیا جائے گا، جس پر عمل نہ کرنے کی صورت میں انہیں دوسری فہرستوں میں سے کسی ایک میں ڈال دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس فہرست میں انگولا، انٹیگوا اور باربوڈا، بینن، برکینا فاسو، کمبوڈیا، کیمرون، کیپ وردے، چاڈ، جمہوریہ کانگو، جمہوری جمہوریہ کانگو، ڈومینیکا، استوائی گنی، گیمبیا، لائبیریا، ملاوی، مالی، موریطانیہ، سینٹ، نیویس اور سٹومیا، لیویس سٹومیا پرنسیپ، وانواتو اور زمبابوے شامل ہیں۔