اطاعت گزاری اور محتاجی پر مبنی روئیے اور طرزعمل سے نجات حاصل کرنے کیلیے اپنی مرضی اور خواہش سے کام کریں جو آپ کے روایتی کردار سے مختلف ہوں

مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:169
9:اطاعت گزاری، محتاجی اور انحصاری پر مبنی روئیے اور طرزعمل سے نجات حاصل کرنے کے لیے اپنی مرضی اور خواہش سے کام کریں جو آپ کے روایتی کردار سے مختلف ہوں۔ مثلاً کتاب کا مطالعہ کریں، کوئی بھی ملازمت کر لیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ محض اس لیے کہ آپ کی شخصیت کی اہمیت اور وقعت کا تعین دولت یا وقت کے لحاظ سے ممکن نہیں ہے اور نہ ہی آپ کی شخصیت اور کردار کی کوئی قیمت مقرر کی جا سکتی ہے کیونکہ آپ کی شخصیت اور کردار انمول ہے اور آپ کے اپنے روئیے اورطرزعمل کے ذریعے تشکیل اور وجود پاتا ہے۔
10:مالی معاملات کے ضمن میں آزادی اور خودمختاری کا مطالبہ کریں جہاں آپ سے پوچھ گچھ کا کوئی تصور نہ ہو۔ اگر آپ کسی سے رقم کا مطالبہ کرتے ہیں تو آپ ایک غلام کی حیثیت اختیار کر جاتے ہیں۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو اپنی کسی تخلیقی صلاحیت کے ذریعے اپنے لیے رقم کا انتظام کیجیے۔
11:کسی کا حکم مت مانیے اور کسی کو حکم بھی مت دیجیے۔
12:اپنے معاملات خود طے کرنے کی اپنے خواہش کا ادراک اور فہم حاصل کیجیے۔ آپ کی ذات انفرادی اور بے مثال ہے۔ جب آپ اپنے معاملات اپنے طو رپر طے نہیں کرنا چاہتے تو سمجھیے کہ آپ اطاعت گزاری اورمحتاجی پر مبنی روئیے اورطرزعمل میں گرفتار ہیں۔
13:اپنے بچے کے لیے ایک کمرہ مخصوص کر دیجیے۔ اسے ایسی جگہ مہیا کیجیے جسے وہ اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق ترتیب دے سکے اور جب تک کوئی نقصان اور ضرر محسوس نہ ہو اسے یہ فیصلہ خود کرنے دیجیے کہ وہ اپنے اس کمرے کو کیسے ترتیب دے گا۔
14:کسی بھی تقریب کے موقع پر اپنی شریک حیات سے علیٰحدہ لوگوں کے ساتھ ملاقات کریں۔ ضروری نہیں کہ آپ اس تقریب میں تمام وقت ہی اپنے شریک حیات کے ساتھ رہیں۔ تقریب کے دوران ادھر ادھر پھر کر لوگوں سے ملاقات کیجیے اور جب تقریب ختم ہو جائے تو اپنے شریک حیات کے ساتھ دوبارہ مل جایئے۔ آپ کے علم، معلومات اور آگہی میں دگنا اضافہ ہو گا۔
15:اگر آپ فلم دیکھنے جانا چاہتے ہیں اورآپ کا شریک حیات ٹینس کھیلنا چاہتا ہے تو پھر اسی طرح کیجیے۔ دونوں اپنی اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق زندگی گزاریئے اور جب آپ دونوں دوبارہ اکٹھے ہوں گے تو زیادہ خوشی سے ملیں گے۔
16:اپنے شریک حیات کے ساتھ کسی بھی قسم کی وابستگی محسوس کیے بغیر اپنا دل بہلانے کے لیے اپنے دوستوں کے ساتھ تفریح کے لیے جایئے، جب آپ واپس آئیں گے تو اپنے شریک حیات کے مقابلے میں جذباتی طور پر زیادہ مضبوط محسوس کریں گے اور آپ کو اپنی آزادی اور خودمختاری بھی اہم اور قیمتی محسوس ہوگی۔
17:ہمیشہ یاد رکھیں کہ دوسروں کو خوش رکھنے کی ذمہ داری آپ کی نہیں ہے۔ دوسرے لوگ اپنے لیے خوشی حاصل کرنے کے خود ذمہ دار ہیں۔ لہٰذآ آپ بھی اپنے دوستوں کے ساتھ سچی خوشی سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں لیکن اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ کا مقصد دوسروں کو خوش کرنا ہے تو پھر آپ کی حیثیت اطاعت گزار کی سی ہو جائے گی جو دوسروں کی خوشی کے ساتھ خوش ہوتا اور دوسروں کی غمی کے ساتھ غمگین ہوتا ہے۔ اس سے بھی بدتر صورت یہ ہو گی کہ آپ یہ سوچ رہے ہوں گے کہ آپ اسے نیچا دکھانا چاہتے ہیں۔ جس طرح آپ اپنے جذبات کے خود ذمہ دار ہیں، اسی طرح دوسرے لوگ بھی اپنے احساسات و جذبات کے خود ذمہ دار ہیں۔ آپ کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو آپ کے جذبات و احساسات پر قابو حاصل نہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔