گوجرانوالہ ایکسپو 2025ء میں شرکت

  گوجرانوالہ ایکسپو 2025ء میں شرکت
   گوجرانوالہ ایکسپو 2025ء میں شرکت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

گزشتہ جمعہ کے روز مجھے اسلام آباد میں منعقدہ گوجرانوالہ ایکسپو 2025ء میں بطور مہمان خصوصی شرکت کا موقع ملا جس کے بعد مجھے احساس ہوا کہ گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کی موجودہ قیادت نے ایک تاریخی کارنامہ کر دکھایا ہے۔ اسلام آباد کے ٹیولپ ہالز میں منعقدہ میڈ ان گوجرانوالہ نمائش صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا بھر کے سفیروں کے لئے پیغام تھا کہ ذرا نم ہو تو مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی! گوجرانوالہ کی بزنس کمیونٹی نے ثابت کردکھایا کہ گوجرانوالہ صرف پہلوانوں کا نہیں،بلکہ کاروبارکے میدان میں بیدار دماغوں کا شہر بھی ہے۔ 

میرے لئے اعزاز کی بات تھی کہ گوجرانوالہ ایکسپو کے وزٹ کے موقع پر میرے ہمراہ سیکرٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوری، سابق صدر ایف پی سی سی آئی رؤف عالم، موجودہ نائب صدور طارق خان جدون، ذکی اعجاز اور زین افتخار چودھری کے علاوہ چیئرمین ایف پی سی سی آئی کیپیٹل آفس کریم عزیز ملک، چیئرمین کوآرڈینیشن ایف پی سی سی آئی کیپیٹل آفس ملک سہیل حسین، صدر راولپندی سمال چیمبر سردار ثاقب نسیم، صدر اسلام آباد سمال چیمبر اویس ستی، صدر اسلام آباد ویمن چیمبر ثمینہ فاضل ودیگر معزز احباب تھے۔ 

ہمارے وفد کا استقبال گوجرانوالہ چیمبر کی نوجوان قیادت بشمول علی اسلم، صدر محمد صدیق خان، سنیئر نائب صدر احمد نوید، نائب صدر چودھری محمد یوسف اور محمد سفیان ایوب سمیت دیگر معزز میزبانوں نے کیا۔ ٹیولپ اسلام آباد کو مرکزی دروازے سے ہی سجایا ہوا تھا۔ نمائش میں گھومتے ہوئے لمحہ بھر کو تنگی داماں یا تنگی دل کا احسا س نہیں ہوا بلکہ جدھر بھی گئے گوجرانوالہ کی زندہ دل کاروباری شخصیات بانہیں کھولے ہماری منتظر پائی گئیں۔ 

چار سو گوجرانوالہ کے مختلف صنعتی برانڈ ز کے قد آدم پوسٹر آویزاں تھے، پورے ہالز میں بچھے ہوئے سرخ قالین علیحدہ سے اپنی شان دکھا رہے تھے جہاں گوجرانوالہ کی کاروباری برادری کی پراڈکٹس دیکھنے والوں کو اپنی طرف کھینچ رہی تھیں۔ وہاں پر وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر رانا مشہود سے بھی ملاقات ہوئی جو دعوت خاص پر تشریف لائے تھے۔ ہال کے مرکزی دروازے پر ہمارا استقبال پھولوں کے گلدستوں سے ہوا اور نمائش کے شرکاء کے ساتھ گروپ فوٹو سیشن ہوا۔ ہمارے وفد کی آمد کا اعلان کرتے ہوئے ہمیں خوش آمدید کہا گیا۔ اس کے بعد اگلے آدھ سے پون گھنٹے تک ہمیں ایک ایک سٹال پر لے جایا گیا جہاں پر کئی پرانے شناسا چہروں سے ملاقاتیں ہوئیں، بہت سے نئے چہرے بھی موجود تھے جن کو میں جانتا تھا یا نہیں لیکن وہ مجھے ضرور جانتے تھے۔ میری معاونت کے لئے علی اسلم سائے کی طرح میرے ساتھ ساتھ رہے اور ہر سٹال پر لے جا کر وہاں موجود لوگوں سے متعارف کروایا۔وہاں موجود ہر سٹال ہولڈر کی خواہش تھی کہ ان کے ہمراہ ایک گروپ فوٹو ضرور بنوایا جائے۔ یوں سمجھئے کہ پورے وزٹ کے دوران قدم قدم پر قہقہے، قدم قدم پر معانقے اور نظر نظر پر سلام و دعا کے پرچم لہراتے نظر آئے۔ 

اس نمائش کے وزٹ کے دوران بہت سی نئی ٹیکنالوجی سے متعارف ہونے کا موقع ملا، کئی گروپ آف کمپنیز کی جانب سے ہمارے وفد کے اراکین کو تحفوں سے نوازا گیا۔ وہیں پر ویمن چیمبر سرگودھا کی روح رواں محترمہ شمیم آفتاب سے بھی ملاقات ہوئی۔ میرے لئے حیرانی کی بات یہ تھی کہ ٹیولپ ہال کے ہر کونے میں لوگوں کا جم غفیر تھا، وہیں پر گوجرانوالہ کی پہلوانوں کی ثقافت کو اُجاگر کرنے کا اہتمام بھی نظر آیا اور ایک نوجوان پہلوان گرز اٹھائے سر پر پگڑی پہنے گھومتا نظر آیا۔ گوجرانوالہ الیکٹرانکس کی انڈسٹری کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔اس نمائش میں الیکٹرانکس کی فیلڈ میں ہونے والی جدت کا ہر شاہکار نظر آیا اور ریورس انجینئرنگ کے ایسے ایسے کمالات دیکھنے کو ملے کہ ایک بار تو لگا کہ چین کے صنعتکار بھی ہمارے سامنے ہیچ ہیں۔

پوری نمائش میں ایک ترتیب کا سماں تھا اور کہیں بھی احساس نہیں ہوا کہ ضرورت سے زیادہ  یاکم اہتمام کیا گیا ہے۔ میرے علم میں آیا کہ اس نمائش کو وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور مشیر وزیر اعظم ہارون اختر نے بھی وزٹ کیا۔ بلاشبہ ان حکومتی شخصیات کی اس نمائش میں موجودگی گوجرانوالہ کی صنعتی ترقی کے لئے خوشگوار ہوا کے جھونکے سے کم نہیں کہ حکومتی اکابرین کی جانب سے اس وزٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ گوجرانوالہ کا صنعتی تعارف اس قدر مضبوط ہو چکا ہے کہ حکومتی حلقوں سے بھی اس کی پذیرائی کا اہتمام کیاگیا ہے۔ اس کے علاوہ میرے علم میں یہ بھی آیا کہ اس نمائش کو مختلف ممالک کے سفراء صاحبان نے بھی وزٹ کیا جس سے یقینی طور پر گوجرانوالہ کی صنعتی برادری کے لئے اقوام عالم تک پہنچنے کا سبب یقینی ہوا ہو گا اور وہ وقت دور نہیں جب گوجرانوالہ چیمبر کی قیادت واشنگٹن سے لے کر بیجنگ تک میڈ ان گوجرانوالہ کا پرچار کرتی نظر آئے گی۔ گوجرانوالہ کے پاکستانی برینڈوں کی بہار نے یقینی طور پر اقوام عالم کے سفراء کی توجہ حاصل کی ہوگی۔

اس سے بڑھ کر میرے لئے خوشی اور اطمینان کی بات یہ تھی کہ وہاں پر کئی ایک وی لاگرز، میڈیا کے جفاکش صحافی اور ویڈیو ریکارڈ کرنے والے نوجوانوں کی ایک فوج ظفر موج موجود تھی۔ آپ اس وقت گوگل پر گوجرانوالہ ایکسپو 2025ء لکھئے اور دیکھئے کہ کس طرح ان لوگوں نے اس نمائش کے ایک ایک پہلو کو کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کر لیا ہے اور فیس بُک ہو یا انسٹا گرام، سوشل میڈیا کے ہر پلیٹ فارم کے ذریعے اس نمائش کے ورچوئل وزٹ کرنے والوں کی تعداد ممکن ہے فزیکل وزٹ کرنے والوں سے کہیں بڑھ کر ہو۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کی نوجوان قیادت دور حاضر کے تقاضوں سے خوب اچھی طرح آگاہ ہے اور اس تاریخ ساز ایونٹ  کی بھرپور میڈیا کوریج کا اہتما م کرکے اس نے میڈ ان گوجرانوالہ نمانش کو گھر گھر پہنچانے کا اہتمام کیا ہے۔ اس کے لئے میں گوجرانوالہ چیمبر آف کامرس کے عہدیداروں اور مجلس عاملہ کے ہر معزز رکن کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اور امید رکھتا ہوں کہ آئندہ بھی وہ ایسے ہی کارنامے کر دکھائیں گے۔ 

یوبی جی نے ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے ڈسٹرکٹ اکانومی کا تصور دیا ہے جس کے تحت پاکستان کے ہر ضلع کی کاروباری صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا ایک جامع پروگرام بنایا گیا ہے۔ سب سے بڑھ کر اس آئیڈیا کی روح پاکستان کے ہر ضلع کی کاروباری مہارتوں کو اجاگر کرنا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ گوجرانوالہ چیمبر کی میڈ ان گوجرانوالہ نمائش اس آئیڈیا کا نقطہ آغاز ہے۔ 

مزید :

رائے -کالم -