ایک لڑکی جس کی برطانیہ میں موجودگی کے انکشاف نے گوروں کی نیندیں اڑادیں، سیکیورٹی ایجنسیوں کی دوڑیں لگ گئیں، آخر یہ کون؟ جانئے

لندن (نیوز ڈیسک) مس ورلڈ اور مس یونیورس کے بارے میں آپ نے ضرور سنا ہوگا لیکن ’مس دہشت گردی‘ شاید آپ کیلئے نئی بات ہو۔ برطانوی اور سکاٹ حکام کیلئے البتہ یہ ایک خوفناک بات ہے کیونکہ خبر گرم ہے کہ داعش کی رکن انگریز خاتون سیلی جونز، جو کہ اب ام حسین کہلاتی ہے اور مغربی میڈیا میں ’مس ٹیرر‘ کے نام سے مشہور ہے، خفیہ طریقے سے برطانیہ میں داخل ہوچکی ہے۔ ’ڈیلی ریکارڈ‘ کے مطابق سکاٹ لینڈ میں مسلم رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ ’مس ٹیرر‘ کا رخ سکاٹ لینڈ کی طرف ہے اور وہ برطانوی اور سکاٹ لڑکیوں کو داعش کیلئے بھرتی کرنے آئی ہے۔ مسلم کاؤنسل آف سکاٹ لینڈ کے رہنماؤں نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ سکاٹ لینڈ میں داعش کی سرگرمیوں سے خبردار رہیں اور کوئی بھی مشکوک حرکت دیکھنے کی صورت میں فوراً متعلقہ حکام کو خبر کریں۔کاؤنسل کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انہیں پتہ چلا ہے کہ ’مس ٹیرر‘ برمنگھم میں دیکھی گئی ہے اور وہ سکاٹ لینڈ کا رخ کررہی ہے تاکہ یہاں سے لڑکیوں کو ورغلاء کر داعش میں شامل کرسکے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسلام امن کا دین ہے اور انسانوں کو نقصان پہنچانے والوں کا اس دین سے کوئی تعلق نہیں۔ لہٰذا عوام ایسے لوگوں سے خبردار رہیں جو ان کے بچوں کو ورغلاء کر گمراہ کرنا چاہتے ہیں۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں
آئی فون ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے کلک کریں