توہین رسالت قانون میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں، 21 ویں ترمیم سے آئین کی متفقہ حیثیت پر ضرب لگی:مولانا فضل الرحمان

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ توہین رسالت قانون میں تبدیلی ہمیں کسی صورت بھی قبول نہیں ، ہم نے گزشتہ دور حکومت میں بھی اس کی مخالفت کی تھی جبکہ ایک رپورٹ بھی حکومت کو ارسال کی تھی۔ 21 ویں ترمیم سے آئین کی متفقہ حیثیت پر ضرب لگی ہے۔
اگر منشیات کو نہ روکا گیا تو ملک میں مارشل لاءلگا دوں گا،فلپائنی صدر نے اپنے ہی عوام کو دھمکی دے دی
تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سول عدالتوں پر عدم اعتماد ہو گاجس کے حق میں ہم نہیں ہیں، اگر اس کی ضرورت ہے تو آل پارٹیز کانفرنس بلا کر سب کی رائے لی جائے۔ فاٹا کے سیاسی مستقبل کے حوالے سے نئی سمری خوش آئند ہے، اصلاحات کے حوالے وہاں کی عوام کی رضامندی ضروری ہے اور وہاں کا کسی طرح کا بھی انضمام غیرمقبول ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر امت مسلمہ کی قیادت سعودی عرب کرے تو یہ اس ملک کے شایان شان ہے تاہم پاکستان کو عسکری اتحاد کی قیادت کی فی الوقت کوئی دعوت نہیں آئی۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی کو سعودی عرب اور ایران کے مابین جاری تنازع کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ 5 فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر بھرپور طریقے سے منایا جائے گا۔