ٹی ایچ آر کی حکمتِ عملی صحت کے اخراجات کو کم کر سکتی ہے، علی پرویز ملک
کراچی (پ ر) عالمی ادارہ صحت (WHO) نے کئی دہائیوں سے تمباکو نوشی میں کمی کے لیے ایف سی ٹی سی (FCTC) کے تحت زیادہ ٹیکس اور پابندیوں پر انحصار کیا ہے، تاہم اب بھی دنیا بھر میں 1.3 ارب افراد تمباکو نوشی کرتے ہیں۔ حال ہی میں امریکی ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے ایک معروف نکوٹین پا_¶چ برانڈ کی منظوری دی ہے، جسے سخت جانچ کے بعد تمباکو نوشوں کے لیے بہتر متبادل قرار دیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے دھوئیں سے پاک مصنوعات کی تمباکو نوشی کے نقصان میں کمی میں کردار کو اجاگر کیا ہے اور عالمی ادارہ صحت کو اپنے م_¶قف پر نظر ثانی کرتے ہوئے ان کو متبادل کے طور پر تسلیم کرنے کا موقع دیا ہے۔پاکستان، جہاں 3 کروڑ 10 لاکھ تمباکو نوشی کے عادی افراد موجود ہیں، شدید صحت اور اقتصادی مسائل سے دوچار ہے۔ ملک میں ہر سال 160,000 سے زائد افراد تمباکو نوشی سے ہونے والی بیماریوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں، جبکہ 2019 میں صحت کے شعبے پر 3.85 ارب ڈالر خرچ کیے گئے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ و محصولات، علی پرویز ملک نے بھی تمباکو کے نقصان میں کمی (THR) کی حکمت عملیوں کی حمایت کی ہے، جو صحت کے اقتصادی اخراجات میں کمی کے امکانات کا باعث بن سکتی ہیں