سپیس سٹیشن پر پھنسے خلاء بازوں کو واپسی پر دردناک صورتحال کا سامنا، ہڈیاں تبدیل ہوگئیں

نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)امریکی خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور تکنیکی مسائل کے باعث9 ماہ سے خلا ءمیں پھنسے ہوئے ہیں۔ دونوں خلاء باز 8 روزہ مشن پر روانہ ہوئے تھے تاہم ان کی واپسی تاحال نہ ہوسکی۔
تاہم اب ان کی واپسی کیلئے حال ہی میں ایک خلائی طیارہ کریو-10 بھیج دیا گیا ہے جس کی امید ظاہر کی جا رہی ہے سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور زمین پر واپس آجائیں گے۔
مگر اتنے ماہ تک خلاء میں وقت گزارنے کے بعد دونوں خلاءبازوں کی زمین پر واپسی کا سفر دشوار اور تکلیف دی ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ بتایا جا رہا ہے کہ کئی مہینوں خلاء میں رہنے کے بعد خلاءباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور میں ”بیبی فٹ“ (Baby Feet) نامی حالت پیدا ہو سکتی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ ان کے پیروں کے تلوے چھوٹے بچے کی طرح نرم اور حساس ہو جائیں گے جس سے چہل قدمی میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
جب ہم زمین پر چلتے ہیں تو ہمارے پیروں کو کشش ثقل اور رگڑ کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس سے ہمارے پیروں کے تلوؤں کی جلد موٹی ہو جاتی ہے، جو ایک حفاظتی تہہ کے طور پر کام کرتی ہے۔ یہ ہمیں درد اور تکلیف سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے، اور ہمارے پیروں کو ٹوٹ پھوٹ سے بھی بچاتا ہے۔
بیبی فٹ کے علاوہ کشش ثقل کے بغیر خلاء میں رہنا بھی ہڈیوں کے شدید نقصان کا سبب بن سکتا ہے جسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتا۔ ناسا کے مطابق ہر ماہ خلاءباز خلاء میں جاتے ہیں اور اگر وہ انہیں روکنے کے لیے کچھ نہ کریں تو ان کی ہڈیاں اپنی کثافت کا تقریباً 1 فیصد کھو دیں۔ پٹھے، جو عام طور پر زمین پر گھومنے پھرنے سے متحرک ہوتے ہیں، وہ بھی کمزور پڑجاتے ہیں کیونکہ ان میں مزید کام کرنے کی صلاحیت باقی نہیں رہتی۔
اس کے علاوہ خلاء میں جسم کے خون کا volume کم ہو جاتا ہے کیونکہ دل کو کشش ثقل کے بغیر خون پمپ کرنے کے لیے اتنی محنت نہیں کرنی پڑتی۔ خون کا بہاؤ بھی بدل جاتا ہے، کچھ حصوں میں سست ہو جاتا ہے، جو خون کے جمنے کا باعث بن سکتا ہے۔