سابقہ بیوی پر زنا کا الزام، عدالت نے ملزم کو رہا کردیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک)عدالت عظمیٰ کے شریعت ایپلٹ بنچ نے سابق بیوی پر زنا کا الزام لگانے کے مرتکب شوہر کی وفاقی شریعت عدالت کے فیصلہ کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے بَری کردیا ہے۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس طارق پرویز اور جسٹس ڈاکٹر محمد خالد مسعود پر مشتمل شریعت ایپلٹ بنچ نےاسلام آباد کے رہائشی جمیل اقبال کی اپیل کی سماعت کی۔ روزنامہ جنگ کے مطابق ملزم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم کی جانب سے مدعیہ پر زنا کا الزام لگاتے وقت ان کے درمیان نکاح موجود تھا اس لئے قرآن پاک کی سورة نور کی روشنی میں یہ قذف کا مقدمہ نہیں بنتا ہے بلکہ اس میں لعان کا طریقہ کار اختیار کیا جانا چاہئے تھا۔(لعان میں میاں بیوی میں سے کوئی ایک الزام کو تسلیم کرلیتا ہے یا پھر دونوں پانچ پانچ بار اپنے اپنے موقف کے حوالہ سے قسم اٹھاتے ہیں جس کے بعد میں ان کا نکاح ختم کردیا جاتا ہے) بعد ازاں عدالت نے فاضل وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے جمیل اقبال کو بری کردیا۔
یاد رہے کہ 2000 ءمیں پی ٹی سی ایل کے ملازم جمیل اقبال نے اپنی اہلیہ سعیدہ بیگم کو طلاق نامہ لکھ کر دیا تھا، جس میں لکھا تھا کہ تمہاری کوکھ سے جنم لینے والا بچہ میرا نہیں جس پر خاتون نے تھانہ گولڑہ شریف میں اس کے خلف ایف آئی آر درج کروادی تھی تاہم ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کی عدالت نے اسے بری کردیا تھا جس کے خلاف مدعیہ نے وفاقی شریعت عدالت میں اپیل کی تھی، جس پر فاضل عدالت نے اسے 2 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی لیمکن شریعت کورٹ سے ملنے والی اس سزا کو ملزم نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیاتھا۔