رمضان نگہبان پیکیج سےکتنے افراد کو ریلیف فراہم کیا گیا ؟ معاون خصوصی سلمیٰ بٹ نے تفصیلات شیئر کر دیں

لاہور ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی سلمیٰ بٹ نے کہا ہے کہ رمضان نگہبان پیکیج 30 ارب روپے کا ایک جامع امدادی منصوبہ ہے، جس سے لاکھوں مستحق افراد کو ریلیف فراہم کیا جا چکاہے ۔
ڈی جی پی آر میں صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ کی معاون خصوصی سلمیٰ بٹ نے رمضان نگہبان پیکیج کے حوالے سے بتایا کہ یہ 30 ارب روپے کا ایک جامع امدادی منصوبہ ہے، جس سے لاکھوں مستحق افراد کو ریلیف فراہم کیا جا چکا ہے۔ لاہور میں مالی امداد کی تقسیم کے دوران ایک فراڈ کی شکایت موصول ہوئی، جس پر ضلعی انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر کے ملوث افراد کو گرفتار کر لیا۔ 92 پے آرڈرز میں سے 17 کیش ہو چکے تھے، مگر تمام متاثرین کو ان کی رقم واپس فراہم کر دی گئی ہے۔
سلمیٰ بٹ نے ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے متاثرہ افراد کے گھروں تک جا کر پے آرڈرز پہنچائے اور اس عمل کی شفافیت کو یقینی بنایا۔ پنجاب کے عوام نے پے آرڈر سسٹم کو سراہا ہے، کیونکہ اس کے ذریعے امداد کی تقسیم شفاف اور آسان ہو گئی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ رمضان سہولت بازاروں کا قیام عوامی فلاح کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ پنجاب بھر میں 80 سے زائد سہولت بازار قائم کیے گئے ہیں، جہاں ماڈل بازار دستیاب نہ تھے، وہاں بھی خصوصی رمضان بازار لگائے گئے۔ گزشتہ 18 دنوں میں 65 لاکھ افراد ان سہولت بازاروں سے فائدہ اٹھا چکے ہیں، جبکہ 1 لاکھ سے زائد آٹے کے تھیلے فروخت ہو چکے ہیں۔ کھجور، جو گزشتہ رمضان میں 550 روپے فی کلو تھی، اس سال 420 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔ اسی طرح آلو، پیاز اور ٹماٹر سمیت دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بھی نمایاں ریلیف دیا گیا ہے۔
سلمیٰ بٹ نے کہا کہ گھی کی قیمت میں 50 روپے تک کی رعایت دی گئی ہے اور رمضان سٹالز پر روزانہ 2200 چینی کے تھیلے فروخت ہو رہے ہیں۔ تاہم، چینی اور گھی کی قیمتوں کا تعین حکومت کے دائرہ اختیار میں نہیں کیونکہ یہ معاملہ عدالتی احکامات کے تحت آتا ہے۔ حکومت نے محض درخواست کی تھی کہ رمضان سہولت بازاروں میں چینی 130 روپے فی کلو فراہم کی جائے تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف مل سکے۔حکومت پنجاب رمضان المبارک کے دوران عوام کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ عوام کی شکایات کے فوری ازالے کو یقینی بنایا جائے۔