سینیٹ اجلاس ، رضا ربانی نے اپوزیشن کو زیر اعظم کیخلاف قرار داد پیش کرنے سے منع کر دیا
اسلام آباد(آن لائن)سینٹ اجلاس وزیراعظم کے خلاف اپوزیشن کی ریکوزیشن پراستعفیٰ کی قراردادپیش نہ ہوسکی ،چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی نے متحدہ اپوزیشن کووزیراعظم کے خلاف قراردادپیش کرنے سے منع کردیا،آج ہنگامہ خیزاجلاس ہوگا۔بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں ممبران سینٹ کووزیراعظم کے استعفے کے حوالے سے قراردادلانے سے روک دیاگیا۔پیرکے روزمتحدہ اپوزیشن کی جانب سے ریکوزیشن پربلائے گئے اجلاس میں وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کے خلاف سینٹ میں قراردادپیش نہ ہوسکی ،میثاق جمہوریت اورقومی مفاہمت کے تحت پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ ن نے ملی بھگت کرکے معاملے کوپس پشت ڈال دیا۔گزشتہ روزچیئرمین سینٹ میاں رضاربانی کی صدارت میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی کااجلاس ہواجس میں چیئرمین سینٹ میاں رضاربانی ،سینٹ میں قائدایوان راجہ ظفرالحق ،اپوزیشن لیڈراعتزازاحسن ،سینیٹرتاج حیدر،سینیٹرالیاس احمدبلور،سینیٹرسلیم ضیاء ،مشاہداللہ ،سینیٹراعظم خان سواتی اوروفاقی وزیربرائے پارلیمانی امورشیخ آفتاب احمدشریک ہوئے ۔اپوزیشن نے اتفاق رائے سے ریکوزیشن چیئرمین سینٹ کے پاس جمع کرائی تھی ،جس میں اس امرپراتفاق کیاگیاتھاکہ ملک کی عمومی اورمجموعی صورتحال کے علاوہ سپریم کورٹ کے حکم پربنائی جانے والی جے آئی ٹی پرسینٹ میں حکمت عملی اختیارکی جائے گی جبکہ متحدہ اپوزیشن نے اس بات پربھی اتفاق کیاتھاکہ سینٹ میں وزیراعظم نوازشریف سے جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعداستعفے کامطالبہ کیاجائیگا،تاہم میاں رضاربانی اورراجہ ظفرالحق کے درمیان طویل ملاقاتوں اوراندرون خانہ طے پانے والے معاملات کے بعدگزشتہ روزووزیراعظم نوازشریف کے خلاف سینٹ میں استعفے کیلئے قراردادپراتفاق نہ ہوسکا۔امکان ہے کہ آج سینٹ کاہنگامہ خیزاجلا س ہوگا،جس میں اپوزیشن جماعتیں حکمت عملی اختیارکریں گی ۔ اس سے قبل ایوان بالا کے اجلاس میں ارکان نے حال ہی میں وفات پانے والے سینیٹر آغا شہباز خان درانی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے لئے تعزیتی قراداد متفقہ طور پرمنظور کر لی،قرار داد میں ایوان بالا کی جانب سے سینیٹر آغا شہباز درانی کی وفات پر گہرے غم اور دکھ کا اظہار کیا گیا اور کہا گیاکہ ان کی وفات سے ایوان بالا ایک نوجوان، متحرک، باضمیر اور محنتی رکن سے محروم ہو گیا ہے، چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ آ غا شہباز درانی ایوان کے نہایت فعال رکن تھے، ایوان میں کسی نے بھی ان کے بارے میں شکایت نہیں کی، ان کی موت ایوان کیلئے عظیم نقصان ہے، ان کا طویل سیاسی کیریئر تھا، وہ ایک پسماندہ صوبے سے تعلق رکھتے تھے، وہ اپنے صوبے کیلئے امید کی کرن تھے، اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے اور لوگوں کیلئے درد رکھتے تھے، ان کو خراج تحسین پیش کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ان کی ایوان بالا میں خدمات کے حوالے سے کتابچہ شائع کر کے ان کے گھر والوں تک پہنچائیں گے، انہوں نے کہاکہ جمہوری سسٹم کے دفاع کیلئے تجدید عہد کرنے کی ضرورت ہے، سینیٹر کلثو م پر وین اور سینیٹر نزہت صادق آ غا شہباز درانی کو یا دکر تے ہوئے آ بدیدہ ہو گئیں اور ایوان کا ما حول سو گوار ہو گیا جبکہ ارکان نے کہا کہ آغاز شہباز درانی ایک فعال رکن تھے، نرم گفتگو کرتے تھے، ان کی وفات سے ان کے خاندان اور ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، ایوان بالا ایک نوجوان رہنما سے محروم ہو گیا ہے، بلوچستان کے غریب عوام اور ملک بھر کے محروم عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ افسردہ تھے اس کے بعد ایوان بغیر کسی کارروائی کے منگل سہ پہر3بجے تک ملتوی کر دیا گیا ۔
سینیٹ