سرکاری ہسپتالوں میں سروسز نہ مریضوں کو ریلیف، حالات خراب

سرکاری ہسپتالوں میں سروسز نہ مریضوں کو ریلیف، حالات خراب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بہاولپور( ڈسٹرکٹ بیورو)پنجاب بھر کے سرکاری ہسپتالوں میں ا نتظامی عہدوں کی بھرمار ہے لیکن گورننس ماڈل کا وجود نہیں ہے،پنجاب بھر میں ڈاکٹرز کا حکومتی سطح پراستحصال کیا جا رہا ہے،آئے روز ڈاکٹر ز کو اپنی نا اہلی چھپانے کیلئے بلا جواز معطل کیا جا رہا ہے مریم نواز شریف کی پنجاب میں حکومت آنے کی بعد درجنوں ہیلتھ افسران کو معطل کیا گیا اور ستم یہ کہ ان کی تنخواہ بھی (بقیہ نمبر36صفحہ7پر )

ایک سال سے بند ہے اور نہ ہی دوبا ہ تعینات کیا گیا ہے اور معطل افسران کو خلاف قانون تنخواہ سے محروم کر کے ان کا معاشی قتل کیا جا رہا ہے ان افسران کے اہل خانہ اذیت کا شکار ہیں اور کوئی ان کی شنوائی نہیں کر رہا ہے د،ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب کے 35 ہسپتال ریگولر ایم ایس سے محروم ہیں جن میں بہاول وکٹوریہ ہسپتال بہاولپور، میو ہسپتال، گنگارام ہسپتال، سروسز ہسپتال، جنرل ہسپتال، جناح ہسپتال، پی آئی سی، لیڈی ایچیسن ہسپتال، لیڈی ولنگڈن ہسپتال، سید مٹھا ہسپتال، مینٹل ہسپتال، کوٹ خواجہ سعید ہسپتال اور میو کینسر ہسپتال مناواں شامل ہیں،دوران سروے یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی شدید کمی ہے اس حوالے سے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ حکو مت اگر ہسپتالوں میں واقعی کوئی تبدیلی لانا چاہتے ہیں تو ”تھرڈ پارٹی آڈٹ“ کرائیں۔ وہ نہیں جو دکھایا جا رہا ہے۔